رشی کپور:‌ رومانوی فلموں کا مقبول ہیرو

1973ء میں فلم ’بوبی‘ ریلیز ہوئی تھی جس میں دو نئے اداکار فلم بینوں کے سامنے تھے۔ یہ فلم کے ہیرو رشی کپور اور ہیروئن ڈمپل کپاڈیہ تھے۔ اس فلم نے ہر طرف دھوم مچا دی۔ بعد کے برسوں میں رشی کپور کو ان کے رومانوی کرداروں نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ بولی […]

 0  5
رشی کپور:‌ رومانوی فلموں کا مقبول ہیرو

1973ء میں فلم ’بوبی‘ ریلیز ہوئی تھی جس میں دو نئے اداکار فلم بینوں کے سامنے تھے۔ یہ فلم کے ہیرو رشی کپور اور ہیروئن ڈمپل کپاڈیہ تھے۔ اس فلم نے ہر طرف دھوم مچا دی۔ بعد کے برسوں میں رشی کپور کو ان کے رومانوی کرداروں نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

بولی وڈ کے سپراسٹار رشی کپور کی کئی فلمیں کام یاب بھی ہوئیں، اور باکس آفس پر ناکامی بھی ان کا مقدر بنی لیکن رشی کپور شائقین کے دلوں پر راج کرتے رہے۔ رشی کپور کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد 2020ء میں آج ہی کے دن چل بسے تھے۔

بھارتی اداکار رشی کپور نے چار دہائیوں سے زیادہ عرصے تک فلم انڈسٹری پر راج کیا۔ وہ 4 ستمبر 1952ء کو ممبئی میں پیدا ہوئے۔ پشاور اُن کا آبائی شہر ہے جہاں آج بھی ڈھکی نعلبندی میں رشی کپور کی خاندانی اور تاریخی حویلی موجود ہے جو 1918ء میں چار سال کے عرصہ میں تعمیر ہوئی تھی۔ رشی کپور کے والد راج کپور اسی حویلی میں پیدا ہوئے تھے جسے اُن کے والد پرتھوی راج کپور نے تعمیر کروایا تھا۔ اداکار رشی کپور نے بھی 1990ء میں پشاور میں اپنی آبائی حویلی میں چند گھنٹے گزارے تھے۔

’بوبی‘ وہ فلم تھی جس نے ہندوستان بھر میں‌ رشی کپور کو شہرت دی اور اس فلم کے بعد انھیں انڈسٹری میں کردار آفر ہونے لگے۔ ان کا گھرانا ہندی فلموں میں اپنے فنِ اداکاری کے لیے بڑی پہچان اور مقام رکھتا تھا۔ یہ خاندان پنجابی ہندو کھتری تھا۔

رشی کپور ایک صاف گو انسان مشہور تھے اور اداکاری کے علاوہ وہ اپنی طبیعت اور مزاج کی وجہ سے بھی لوگوں‌ میں پسند کیے جاتے تھے۔ 2017 میں ان کی آپ بیتی ’کھلم کھلا‘ کے نام سے سامنے آئی تھی اور یہ کتاب بھی میڈیا میں‌ زیر بحث رہی کیوں کہ اس آپ بیتی میں رشی کپور نے اپنی زندگی کے کئی واقعات اور بہت سے معاملات پر واقعی کھل کر لکھا تھا۔ اپنے والد کی رنگین مزاجی کے علاوہ انھوں نے انڈسٹری میں اپنے کیریئر سے متعلق بھی کسی ہچکچاہٹ کا شکار ہوئے بغیر کچھ واقعات تحریر کیے ہیں۔ رشی کپور نے اپنے اس ایوارڈ کا قصّہ بھی لکھا ہے جو ان کے بقول خریدا گیا تھا اور اس کے لیے انھوں نے 30 ہزار روپے دیے تھے۔

رشی کپور کی شریکِ‌ حیات نیتو سنگھ تھیں جن کے ساتھ وہ فلموں میں‌ کام کرچکے تھے۔ نیتو سنگھ اپنے زمانے کی مشہور ہیروئن تھیں۔ انھوں نے 1980 میں شادی کی اور ان کا بیٹا رنبیر کپور بھی بولی وڈ اداکار بنا۔ رشی کپور کی ایک بیٹی ردھیما ہیں۔

رشی کپور نے اپنے ہی فلمی بینر تلے 420 اور میرا نام جوکر جیسی فلموں میں‌ چائلڈ ایکٹر کے طور پر کام کیا تھا۔ یہ اپنے وقت کی کام یاب فلمیں تھیں‌، لیکن 1980 اور 1990 کی دہائی میں وہ زیادہ مقبول ہوئے۔ اداکار رشی کپور کی آخری فلم ‘دی باڈی’ تھی۔ اپنی موت سے قبل رشی کپور نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دیپکا پاڈوکون کے ساتھ اپنے نئے فلمی پروجیکٹ کا اعلان کیا تھا جو ہالی وڈ کی ایک فلم کا ہندی ری میک تھی۔

خون کے سرطان کی تشخیص کے بعد رشی کپور علاج کی غرض‌ سے امریکا کے شہر نیویارک چلے گئے تھے اور 2019ء میں‌ ایک سال علاج کے بعد بھارت لوٹے تھے۔

رشی کپور کی چند مشہور فلمیں ‘امر اکبر انتھونی’، ‘لیلیٰ مجنوں’، ‘رفو چکر’، ‘سرگم’، ‘قرض’ اور ‘بول رادھا بول’ ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow