بھارت کا کھیلوں سے کھلواڑ جاری، کرکٹ کے بعد دیگر کھیل بھی نشانہ
بھارت کا کھیلوں سے کھلواڑ جاری ہے اور اب کرکٹ کے بعد اس نے دیگر کھیلوں کو بھی نشانے پر لے کر اسپورٹس ایونٹس کو تماشہ بنا دیا ہے۔ بھارت جو پاکستان کے ساتھ کھیل میں ہمیشہ سیاست لاتا ہے اور اس کا پہلا نشانہ کرکٹ ہی ہوتا ہے۔ گزشتہ سال ایشیا کپ کے لیے […]
بھارت کا کھیلوں سے کھلواڑ جاری ہے اور اب کرکٹ کے بعد اس نے دیگر کھیلوں کو بھی نشانے پر لے کر اسپورٹس ایونٹس کو تماشہ بنا دیا ہے۔
بھارت جو پاکستان کے ساتھ کھیل میں ہمیشہ سیاست لاتا ہے اور اس کا پہلا نشانہ کرکٹ ہی ہوتا ہے۔ گزشتہ سال ایشیا کپ کے لیے پاکستان نہ آنے کی ضد اور ہائبرڈ ماڈل منوانے کے بعد اب چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھی پاکستان آنے سے انکار کر چکا ہے۔
تاہم بھارت کا نشانہ صرف کرکٹ ہی نہیں بلکہ دیگر کھیلوں کو بھی وہ سیاست کی نظر کر رہا ہے۔
مودی سرکار نے بلیو شرٹس کو چیمپئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے پاکستان آنے سے روکنے کے بعد اب بلائنڈ کرکٹ ٹیم کو بھی پاکستان میں ہونے والے بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ بھارت نے کبڈی ٹیم کو بھی پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان 19 نومبر کو کرتار پور میں میچ طے تھا۔ اس کے علاوہ 21 نومبر کو لاہور اور 23 نومبر کو بہاولپور میں مقابلے تھے۔
مذکورہ دونوں ٹیموں بھارت کی وزارت کھیل نے تو این او سی جاری کیا لیکن وزارت داخلہ اور خارجہ نے کلیئرنس نہیں دی۔ا
اس سے قبل پاکستان کی دفاعی چیمپئن ٹیم انڈیا میں جاری ایشیا یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ 2024 میں شرکت نہ کر سکی کیونکہ انڈیا نے بیشتر کھلاڑیوں کو ویزے دینے سے انکار کر دیا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے بھارت کھیلوں کو سیاست کی نذر نہ کرے۔ چیمپئنز ٹرافی اور پاک بھارت کرکٹ پر ٹریک ٹو یا بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ، چیمپئنز ٹرافی پر آئی سی سی سے رابطے میں ہے۔
چیمپئنز ٹرافی: آئی سی سی نے بھارت سے پاکستان نہ جانے پر تحریری وجوہات مانگ لیں
آپ کا ردعمل کیا ہے؟