بلڈ پریشر، شوگر، ڈائریا کی ادویات کیوں مہنگی کی گئیں؟
اسلام آباد : ادویات بنانے والی کمپنیوں نے بلڈ پریشر شوگر اور ڈائریا کی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے بلڈپریشر اور بچوں میں ڈائریا کے مرض میں استعمال ہونے والی دواؤں کی قیمتیں یکمشت 500 روپے سے 1400 روپے تک بڑھا دیں۔ اے آر وائی نیوز کے نمائندے […]
اسلام آباد : ادویات بنانے والی کمپنیوں نے بلڈ پریشر شوگر اور ڈائریا کی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔
فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے بلڈپریشر اور بچوں میں ڈائریا کے مرض میں استعمال ہونے والی دواؤں کی قیمتیں یکمشت 500 روپے سے 1400 روپے تک بڑھا دیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کی رپورٹ کے مطابق ڈریپ کی جانب سے گزشتہ ہفتے سے درجنوں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت دے دی گئی تھی کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں ازخود ان ادویات کی قیمتوں کا تعین کرسکتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جب صورتحال ہی ایسی ہو کہ ادارہ کمپنیوں کو قیمتوں میں اضافے کی خود ہی اجازت دے دے تو قیمتیں بے حساب طریقے سے ہی بڑھتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بلڈ پریشر کی دوا ٹیلوکس کی قیمت 1596 روپے سے بڑھا کر 2990 روپے کردی گئی،اسی طرح ڈائریاکی دوا انٹیرو جرمینیا کی قیمت 1209روپے سے بڑھاکر 1703روپے مقرر کر دی گئی ہے۔
قبل ازیں حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا، کینسر، ویکسین اور اینٹی بائیوٹک دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے حکومت کو262 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری بھیجی گئی تھی۔
حکومت نے 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جبکہ لسٹ میں شامل 116 ادویات کی قیمتیں فارماسیوٹیکل کمپنیاں خود بڑھائیں گی، حکومت اب صرف نیشنل اسینشل میڈیسنز لسٹ میں شامل 464 ادویات کی قیمتوں پر کنٹرول رکھے گی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟