بادشاہ پر ہزاروں روپے کا جرمانہ عائد
ممبئی: معروف بھارتی گلوکار و ریپر بادشاہ پر مبینہ طور پر غلط سمت میں گاڑی چلانے کے الزام میں ہزاروں روپے کا جرم عائد کر دیا گیا۔ انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بادشاہ 15 دسمبر اتوار کے روز پنجابی گلوکار کرن اوجلا کے کنسرٹ میں جا رہے تھے، انہوں نے مبینہ طور پر گروگرام […]
ممبئی: معروف بھارتی گلوکار و ریپر بادشاہ پر مبینہ طور پر غلط سمت میں گاڑی چلانے کے الزام میں ہزاروں روپے کا جرم عائد کر دیا گیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بادشاہ 15 دسمبر اتوار کے روز پنجابی گلوکار کرن اوجلا کے کنسرٹ میں جا رہے تھے، انہوں نے مبینہ طور پر گروگرام میں ٹریفک قوانین کی خلاف وزری کی جس کے باعث ساڑھے 15 ہزار روپے کا جرمانہ عائد ہوا۔
گروگرام کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ٹریفک) ویریندر وج کے مطابق بادشاہ کے قافلے میں کُل تین گاڑیاں شامل تھیں تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ خود گاڑی چلا رہے تھے یا نہیں۔
وریندر وج نے کہا کہ قافلے میں شامل گاڑی مہندرا تھر نے قوانین کی خلاف ورزی کی، یہ پانی پت کے رہائشی دیپیندر ہڈا نامی شہری کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
گروگرام پولیس کے پی آر افسر سندیپ کمار نے بتایا کہ پولیس کو تین گاڑیوں کے غلط سائڈ ڈرائیونگ کی اطلاع ملی تھی، ایک گاڑی کی نمبر پلیٹ کے ذریعے شناخت کی گئی اور ساڑھے 15 ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا، تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ گاڑیوں کا یہ قافلہ گلوکار و ریپر بادشاہ کا تھا، دیگر دو گاڑیوں پر عارضی نمبر پلیٹ نصب تھیں۔
ان الزامات کے جواب میں بادشاہ کی ٹیم نے ایک بیان جاری کیا جس میں دعوؤں کی تردید کی گئی۔ ٹیم نے کہا کہ یہ بیان حالیہ غلط رپورٹس اور کرن اوجلا کے کنسرٹ کے بعد بادشاہ پر ہونے والے ٹریفک واقعے سے متعلق جھوٹے الزامات کو دور کرنے کیلیے جاری کیا گیا ہے۔
ٹیم نے کہا کہ ان رپورٹس میں الزام لگایا گیا کہ بادشاہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھے لیکن یہ الزام سراسر غلط ہے، بادشاہ سفید ٹویوٹا ویل فائر (رجسٹریشن نمبر HR 55 AU 3333) میں سوار تھے، یہ گاڑی بخشی ٹرانسپورٹ سروس پرائیویٹ لمیٹڈ نے فراہم کی تھی اور اسے ایک لائسنس یافتہ پیشہ ور ڈرائیور چلا رہا تھا۔
’پورے ایونٹ کیلیے ہمارے ٹرانسپورٹیشن کے انتظامات میں ایک ٹویوٹا ویل فائر اور تین اضافی ٹویوٹا انووا کرسٹاس شامل تھیں تاکہ ہماری ٹیم کی محفوظ اور مؤثر نقل و حمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ واقعے کے دوران بادشاہ مذکورہ گاڑیوں میں سے کسی کو بھی نہیں چلا رہے تھے۔‘
آپ کا ردعمل کیا ہے؟