اینڈرسن کو اپنے کیریئر میں کس ایشیائی بیٹر کو آؤٹ کرنا سب سے مشکل لگتا تھا؟

انگلینڈ کے عظیم فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن کو اپنے طویل کیریئر میں ایک ایشیا بیٹر کو آؤٹ کرنا کافی مشکل لگتا تھا۔ ٹیسٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے پیسر لارڈز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف گزشتہ دنوں اپنا آخری میچ کھیل کر ریٹائر ہوگئے، آخری بار انٹرنیشنل لیول پر جلوہ گر ہونے سے […]

 0  3
اینڈرسن کو اپنے کیریئر میں کس ایشیائی بیٹر کو آؤٹ کرنا سب سے مشکل لگتا تھا؟

انگلینڈ کے عظیم فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن کو اپنے طویل کیریئر میں ایک ایشیا بیٹر کو آؤٹ کرنا کافی مشکل لگتا تھا۔

ٹیسٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے پیسر لارڈز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف گزشتہ دنوں اپنا آخری میچ کھیل کر ریٹائر ہوگئے، آخری بار انٹرنیشنل لیول پر جلوہ گر ہونے سے قبل برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں جیمز اینڈرسن نے اپنے کیریئر میں سب سے مشکل ترین بیٹر کا نام بھی بتایا۔

اینڈرسن نے کہا کہ بھارتی لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر کے خلاف بولنگ کرنا انھیں مشکل لگا، اینڈرسن نے بتایا کہ ٹنڈولکر کے لیے کوئی خاص منصوبہ اس لیے نہیں بناتا تھا کہ مجھے پتا ہوتا تھا ان کے خلاف کوئی بری گیند نہیں کرسکتا کیوں کہ وہ بہترین بیٹر تھے۔

انگلش پیسر کا کہنا تھا کہ اگر سچن ٹنڈولکر کو بھارت میں آؤٹ کرتا تھا تو گراؤنڈ میں پورا ماحول ہی بدل جاتا ہے وہ کافی بڑی وکٹ تھے اور بھارت کے لیے کافی اہم ہوتے تھے۔

ٹیسٹ کی تاریخ میں منفرد حیثیت کے حامل بولر نے اپنے آخری ٹیسٹ میں 4 ویسٹ انڈین بیٹرز کو پویلین کی راہ دکھائی، اپنے کیریئر میں اینڈرسن نے 188 ٹیسٹ میں 704 وکٹیں حاصل کیں.

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی اب تک کی تاریخ میں وہ 700 سے زائد وکٹیں لینے والے پہلے فاسٹ بولر ہیں جبکہ یہ کارنامہ تین بولرز نے انجام دیا ہے جن میں سے دو اسپنرز ہیں۔

جیمز اینڈرسن جو کہ 41 سال کے ہوچکے ہیں انھوں نے تینوں فارمیٹس میں مجموعی طورپر 991 شکار کیے، 22 سالہ شاندار کیریئر میں انھوں نے اپنی سوئنگ سے کئی بیٹرز کو مشکل میں ڈالا۔

انھوں نے 20 سال کی عمر میں ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 2003 میں زمبابوے کے خلاف لارڈز کے میدان میں کیا جہاں انھوں نے پہلی اننگ میں 73 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ آخری ٹیسٹ میچ بھی انھوں نے لارڈز میں ہی کھیلا۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow