’اگر میں لابنگ کررہا ہوتا تو۔۔۔۔۔شاہد آفریدی بول پڑے
قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی قومی ٹیم کی موجودہ صورتحال پر بول پڑے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ اگر میں لابی کررہا ہوتا تو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین ہوتا، جس کو جو بولنا ہے بولے مجھے کسی کو مطمئن کرنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں […]
قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی قومی ٹیم کی موجودہ صورتحال پر بول پڑے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ اگر میں لابی کررہا ہوتا تو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین ہوتا، جس کو جو بولنا ہے بولے مجھے کسی کو مطمئن کرنے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا میرے منہ سے یہ بات اچھی لگے گی کہ شاہین کو کپتان بنادیں۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ محمد رضوان کو وائٹ بال کرکٹ میں کپتان ہونا چاہیے، محمد رضوان کے بارے میں 4، 5 ماہ مہینے سے بات کررہا ہوں۔
اس سے قبل سابق کپتان کا کہنا تھا کہ جس کو کپتانی دی اس کو وقت بھی دیں، کپتان بنانے کا جو فیصلہ پہلے کیا گیا تھا یا تو وہ غلط تھا یا اب جو ہوگا وہ غلط ہوگا۔
اس کے علاوہ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ کاکول میں ٹرینگ کیمپ کا تجربہ ان کا بھی اچھا رہا ہے، وہاں ٹریننگ سے فٹنس میں فرق پڑتا ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں جو منتخب نہ ہوئے انہیں کاکول میں مزید ٹریننگ کرائیں۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی کو با اختیار بنانے کا فیصلہ اچھا ہے، ان کے خیال میں سلیکشن کمیٹی کا ایک سربراہ ہونا چاہیے تھا، سلیکشن کمیٹی کا سربراہ نہ ہونے سے فیصلہ کرنے میں مشکل ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر اور عماد وسیم کا پہلے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ غلط تھا، دونوں کی کرکٹ باقی ہے، کرکٹ کھیلنے کا مزا پاکستان ٹیم میں آتا ہے، دونوں باصلاحیت ہیں ان کو ڈومیسٹک کرکٹ کا بھی حصہ بننا پڑے گا دونوں کواپنی فٹنس دیکھانی پڑے گی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟