آپ کا تکیہ کتنے ’’جراثیم‘‘ کی آماجگاہ ہو سکتا ہے؟ ہولناک انکشاف

تکیہ کا نام ذہن میں آتے ہی انسان کے تصور میں آرام اور پرسکون نیند کا تصور ابھرتا ہے لیکن یہی آرام دہ تکیہ آپ کا سکون بھی غارت کر سکتا ہے۔ کوئی بھی انسان جب کبھی تھکاوٹ سے چور ہو کر گھر پہنچتا ہے، تو اسے سب سے پہلے اپنے بستر اور اس پر […]

 0  1
آپ کا تکیہ کتنے ’’جراثیم‘‘ کی آماجگاہ ہو سکتا ہے؟ ہولناک انکشاف

تکیہ کا نام ذہن میں آتے ہی انسان کے تصور میں آرام اور پرسکون نیند کا تصور ابھرتا ہے لیکن یہی آرام دہ تکیہ آپ کا سکون بھی غارت کر سکتا ہے۔

کوئی بھی انسان جب کبھی تھکاوٹ سے چور ہو کر گھر پہنچتا ہے، تو اسے سب سے پہلے اپنے بستر اور اس پر رکھے آرام دہ تکیے کی شدت سے طلب ہوتی ہے۔

تاہم کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ تکیے اور بیڈ شیٹس کے غلاف کو ایک مقررہ وقت کے بعد نہ دھوئیں تو یہی غلاف اور تکیے آپ کے سکون کے بستر سے جراثیم کی آماجگاہ بن سکتے اور آپ کو کئی بیماریوں میں مبتلا کر سکتے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2013 میں بستر تیار کرنے والی امریکی کمپنی نے ایک جائزے کے بعد اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ایک ہفتے سے بغیر دھلے تکیے کے غلاف پر فی مربع انچ تقریباً 30 لاکھ جراثیم موجود ہوتے ہیں۔

یعنی اگر آپ تکیہ نہیں دھوتے تو مجموعی طور پر آپ کے تکیے پر کروڑوں کی تعداد میں جراثیم ہو سکتے ہیں۔

گھر کے صاف ستھرے کمرے میں موجود تکیے پر جراثیم کی یہ تعداد اوسطاً ٹوائلٹ سیٹ پر موجود جراثیموں کی تعداد سے تقریباً 17 ہزار گنا زائد ہے۔

تحقیق کے مطابق امریکا کے 41 فیصد لوگ روزانہ بغیر دھلے تکیے پرسوتے ہیں۔ یہ غفلت انہیں اسکن الرجی اور سانس کی تکالیف جیسی بیماریوں کا شکار کر سکتی ہے، لیکن تکیے کے غلافوں کی ایک سادہ سی دھلائی آپ کو ان تمام بیماریوں سے بچا بھی سکتی ہے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow