اونٹ کی پیٹھ پر کوہان کیوں ہوتا ہے؟
قدیم زمانے میں ہی نہیں بلکہ آج کے جدید دور میں بھی بعض علاقوں میں آمدورفت کے لئے اونٹ کی سواری کا سہارا لیا جاتا ہے، اونٹوں کو صحرا کا جہاز بھی کہا جاتا ہے جو کئی دنوں تک پانی کے بغیر بھی زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی یہ سوچا […]
قدیم زمانے میں ہی نہیں بلکہ آج کے جدید دور میں بھی بعض علاقوں میں آمدورفت کے لئے اونٹ کی سواری کا سہارا لیا جاتا ہے، اونٹوں کو صحرا کا جہاز بھی کہا جاتا ہے جو کئی دنوں تک پانی کے بغیر بھی زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کیا آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ اونٹ کی پیٹھ پرکوہان کیوں ہوتا ہے اور وہ کس کام آتے ہیں؟
عام طور پر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اونٹ کی پیٹھ پرموجود کوہان پانی کا ذخیرہ کرنے کے لئے ہوتا ہے، مگر یہ خیال درست نہیں ہے، اگرچہ اونٹ کے پاس پانی کو ذخیرہ کرنے کے متعدد طریقے ہوتے ہیں مگر اس مقصد کیلئے کوہان نہیں ہوتا۔ کوہان کا اصل مقصد چربی کا ذخیرہ ہوتا ہے۔
اونٹ کے پیدا ہونے کے 10ماہ سے ایک سال کے بعد کوہان بننے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، مگر جنگلی اونٹوں میں زیادہ عام ہوتا ہے، کیونکہ صحرا میں خوراک کی وافر مقدار موجود نہیں ہو۔
اونٹوں کی 2 اقسام ہیں، ایک باختری اونٹ جو مغربی چین اور وسطی ایشیا میں پائی جاتی ہے، جن کے جسموں میں 2 کوہان موجود ہوتے ہیں جبکہ دوسری قسم عربی اونٹوں کی ہوتی ہے، جن کے جسم میں ایک کوہان ہوتا ہے۔ اگر کسی اونٹ کے 2 کوہان ہوتے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کے زندہ رہنے کی مدت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ صحرا کے خشک موسم میں اکثر پانی اور خوراک کی کمی سامنا ہوتا ہے، جب کھانا دستیاب ہوتا ہے تو اونٹ اتنا کھا لیتاہے کہ اس کی کیلوریز سے چربی کوہان کی شکل میں جمع ہو جاتی ہے تاکہ وہ غذا کے بغیر بھی طویل عرصے تک زندہ رہ سکے۔
سعودی عرب میں کن اونٹوں کو قبضے میں لے لیا گیا؟
اونٹ اپنے کوہان کے باعث بغیر خوراک کے 4 یا 5 ماہ تک زندہ سکتا ہے، خوراک نہ ملنے پر اونٹوں کا جسم یہ چربی استعمال کرتا ہے تو کوہان کسی غبارے کی طرح پچک جاتاہے، مگر دوبارہ مناسب اور بھر پور مقدار میں کھانے سے پھر سے پروان چڑھنے لگتا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟