انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے دونوں دھڑوں کو مؤقف پیش کرنے کے لیے تاریخ دے دی
کراچی: انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) نے پاکستان میں متوازی ہاکی فیڈریشن کے معاملے کا نوٹس لے لیا، اور دونوں دھڑوں کو مؤقف پیش کرنے کے لیے تاریخ دے دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے سیکریٹری جنرل حیدر حسین نے انٹرنیشنل باڈی کے صدر کو پاکستان میں ہاکی سے […]
کراچی: انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) نے پاکستان میں متوازی ہاکی فیڈریشن کے معاملے کا نوٹس لے لیا، اور دونوں دھڑوں کو مؤقف پیش کرنے کے لیے تاریخ دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے سیکریٹری جنرل حیدر حسین نے انٹرنیشنل باڈی کے صدر کو پاکستان میں ہاکی سے متعلق تشویش ناک حالات سے آگاہی کا خط لکھا تھا۔
خط پر ایف آئی ایچ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دونوں دھڑوں کو 25 اپریل تک اپنا مؤقف اور ثبوت جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے، سینئر ڈائریکٹر جان ویٹ نے کہا کہ ایف آئی ایچ کے صدر طیب اکرام کو پاکستان سے تعلق ہونے کی بنیاد پر اس معاملے میں شامل نہیں کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی ایچ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کو حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر احسن حل نکالنے کی بھی درخواست کرے گی، کیوں کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی کھلاڑی انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کرتے رہیں۔‘‘
قبل ازیں، سیکریٹری جنرل پی ایچ ایف حیدر حسین نے خط میں انٹرنیشنل باڈی سے درخواست کی تھی کہ وہ آئی او سی اسپورٹس گورننس چارٹر پر عمل پیرا ہو کر پی ایچ ایف کا ساتھ دے، آئی او سی، ایف آئی ایچ اور پی ایچ ایف کے آئین میں متوازی تنظیم کی گنجائش نہیں ہے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی ایچ کو اس معاملے پر با رہا مطلع کیا گیا کہ کچھ عناصر متوازی تنظیم سازی میں ملوث ہیں، جب کہ حکومت پاکستان کی جانب سے اسپورٹس فیڈریشنز کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا لیٹر بھی ریکارڈ پر موجود ہے، اور انٹر پراونشل کوآرڈینیشن (آئی پی سی) کی وزارت نے آئی او سی کو اسپورٹس فیڈریشنز معاملات میں مداخلت نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے لکھا کہ نا مناسب حالات کے باوجود انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت کو یقینی بنایا گیا، 2018 پرو لیگ میں شرکت نہ کرنے کا خمیازہ پاکستان ہاکی کو تنزلی کی صورت میں بھگتنا پڑا تھا، پی ایچ ایف کی بھرپور کوشش ہے کہ انٹرنیشنل رینکنگ کو بہتر بنایا جائے۔
خط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ایف آئی ایچ اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے اور پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ یکجہتی کرے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟