اسکاٹش گیمز کی 87 سال قبل گم ہونے والی چاندی کی ٹرافی مل گئی
لندن: اسکاٹش ہائی لینڈ گیمز کی تقریباً ایک صدی قبل گم ہونے والی چاندی کی ٹرافی ایک بار پھر مقابلوں کا حصہ بننے جا رہی ہے۔ کیبراش ٹرسٹ (جس نے 2022 میں اسکاٹش ہائی لینڈ گیمز کے حصے کے طور پر کیبراش پکنک اینڈ گیمز کا 1934 میں ختم ہونے کے بعد دوبارہ آغاز کیا) کا ... Read more
لندن: اسکاٹش ہائی لینڈ گیمز کی تقریباً ایک صدی قبل گم ہونے والی چاندی کی ٹرافی ایک بار پھر مقابلوں کا حصہ بننے جا رہی ہے۔
کیبراش ٹرسٹ (جس نے 2022 میں اسکاٹش ہائی لینڈ گیمز کے حصے کے طور پر کیبراش پکنک اینڈ گیمز کا 1934 میں ختم ہونے کے بعد دوبارہ آغاز کیا) کا کہنا تھا کہ روز باؤل ٹرافی انگلینڈ کی ایک کاؤنٹی ڈیوون سے دریافت ہوئی۔
یہ ٹرافی 1926 میں کھیلوں کے مقابلے میں متعارف کرائی گئی تھی اور 1934 تک جاری رہنے والے مقابلوں میں استعمال کی جاتی رہی۔
2022 میں جب مقابلوں کا دوبارہ آغاز کیا گیا تو ریکارڈ کے مطابق آخری بار ٹرافی رون ٹیلر کے پاس موجود تھی جن کے والد نے مقابلوں میں بہترین کارکردگی دِکھانے پر اس کو حاصل کیا تھا۔
ٹرسٹ کی جانب سے ٹرافی کے لیے ایک عوامی اپیل جاری کی گئی جس میں اس کے متعلق معلومات فراہم کرنے کی گزارش کی گئی جو رون ٹیلر کے 73 سالہ بیٹے ایڈریان ٹیلر کی نظروں سے گزری۔
ایڈریان ٹیلر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے گھر کی صفائی کر رہے تھے جہاں انہیں روز باؤل کسی حصے سے ملی۔ اس کے متعلق مزید جاننے کے لیے جب انہوں نے گوگل کیا تو انتظامیہ کی ٹرافی لوٹانے کی عرضی ان کی نظروں سے گزری۔
انہوں نے ٹرسٹ کو ٹرافی لوٹانے کے لیے 941 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا اور ٹرافی لوٹائی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟