اسٹیفن کنگ: جادوئی قلم کا مالک

اسٹیفن کنگ وہ خوش قسمت ناول نگار ہیں جنھوں نے قلم کے زور سے غربت کو شکست دی اور دنیا کے امیر ترین لکھاریوں کی فہرست میں اپنا نام شامل کروایا۔ وہ امریکہ کے مقبول ترین لکھاریوں میں سے ایک ہیں۔ انھیں دہشت ناک کہانیوں‌ کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ اسٹیفن کنگ نے 21 […]

 0  2
اسٹیفن کنگ: جادوئی قلم کا مالک

اسٹیفن کنگ وہ خوش قسمت ناول نگار ہیں جنھوں نے قلم کے زور سے غربت کو شکست دی اور دنیا کے امیر ترین لکھاریوں کی فہرست میں اپنا نام شامل کروایا۔ وہ امریکہ کے مقبول ترین لکھاریوں میں سے ایک ہیں۔ انھیں دہشت ناک کہانیوں‌ کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔

اسٹیفن کنگ نے 21 ستمبر1947ء کو امریکی شہر پورٹ لینڈ کے ایک ایسے گھرانے میں‌ آنکھ کھولی جو غربت کی چکی میں‌ پِس رہا تھا۔ جب وہ دو سال کے تھے تو ان کے والدین میں علیحدگی ہوگئی اور اس کے بعد والدہ نے مالی ضروریات پوری کرنے کی غرض سے کئی چھوٹی موٹی نوکریاں اور ایسے کام کیے جن سے وہ اپنا پیٹ بھر سکتے تھے۔ اسٹیفن کنگ کے حالاتِ زندگی، ان کی محنت اور جدوجہد کی داستان بلاشبہ لائقِ مطالعہ ہے۔ کون جانتا تھا کہ بچپن میں دو وقت کی روٹی کے لیے مشکلات جھیلنے والا اسٹیفن کنگ ایک ایسا ناول لکھے گا جو ہاتھوں ہاتھ نہ صرف بک جائے گا بلکہ اس پر دولت اور شہرت کی دیوی بھی مہربان ہوجائے گی۔ اسٹیفن کنگ کے پہلے ناول ہی نے ان کی زندگی کی کایا پلٹ دی۔ اب تک ان مصنّف کی کتابوں کی 400 ملین سے زائد کاپیاں دنیا بھر میں فروخت ہو چکی ہیں۔ یہ بھی جان لیجیے کہ اسٹیفن کنگ کو ان کی ایک کتاب پر ایک ملین ڈالر سے زیادہ تک کی رقم پیشگی ادا کی گئی ہے۔

والدہ کو روزی روٹی کی خاطر دن رات کام کرتا دیکھنے والے اسٹیفن بڑے ہوئے تو اسکول سے لوٹنے کے بعد محنت مزدوری کے لیے نکل پڑتے۔ وہ چھوٹے موٹے کام کرتے ہوئے کسی فیکٹری میں مزدوری پر لگ گئے۔ گھنٹوں‌ کام کیا اور لانڈری پر کپڑے دھوئے، پیٹرول پمپ پر نوکری کی اور کھیت میں مزدوری کرتے رہے۔

اسٹیفن کنگ اپنی زندگی کا ایک واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ان کی چھوٹی بیٹی بخار میں مبتلا تھی لیکن دوا کے لیے رقم ان کی جیب میں نہ تھی۔ اس روز وہ گھر لوٹے تو انھیں‌ ڈاک موصول ہوئی اور جب لفافہ کھولا تو اُس میں اسٹیفن کنگ کے ایک افسانے کے معاوضے کے طور پر 500 ڈالر کا چیک موجود تھا۔ وہ بے ساختہ رو پڑے اور ایک تحریر کا اتنا زیادہ معاوضہ ملنے پر بہت خوش بھی ہوئے۔ انھوں نے مزید افسانے اور ناول لکھنے کا فیصلہ اسی روز کر لیا تھا۔ انھوں نے ایک ٹائپ رائٹر خریدا اور اپنا پہلا ناول لکھ ڈالا اور یہ بعنوان ’’کیری‘‘ (Carrie) شایع ہوگیا۔ اس ناول کو امریکہ بھر میں‌ زبردست پذیرائی ملی اور اسٹیفن کنگ نے اس وقت تین ملین ڈالر سے زائد کمائے۔ اس کے بعد ان کے متعدد ناول منظرِ عام پر آئے اور ہر مرتبہ بڑی تعداد میں اس کی کاپیاں فروخت ہوئیں اور وہ اپنی پچھلی کمائی کا ریکارڈ بھی توڑتے چلے گئے۔

اسٹیفن کنگ کی کہانیوں کو یورپ اور امریکہ میں اس قدر پذیرائی حاصل ہوئی کہ ہالی وڈ فلم انڈسٹری میں ان کے ناولز پر کئی فلمیں بنائی گئیں۔ ان میں مشہور فلمیں ’’ دی ڈارک ٹاور، اٹ، فائر اسٹارٹر اور دی گرین سرفہرست ہیں۔

ناول نگار اسٹیفن کنگ کو بہت چھوٹی عمر سے ہی لکھنے کا شوق تھا۔ وہ اسکول میگزین میں چھوٹی چھوٹی تحریریں لکھتے تھے اور ان کے مضامین کے علاوہ مختصر کہانیاں بھی شایع ہوتی تھیں۔ لیکن انھوں نے کبھی اپنا مستقبل بطور ناول نگار نہیں سوچا تھا۔ اسٹیفن کنگ نے 1970 میں آرٹس کے مضمون میں گریجویشن مکمل کی۔ مگر اب وہ شراب کے عادی ہوچکے تھے۔ ان کا طرز زندگی بدل گیا۔ ان کی ذاتی زندگی اور مالی حالت بھی ابتر ہو گئی۔ دس برس بعد انھوں نے آخرکار شراب نوشی ترک کر دی اور اپنے قلمی کریئر پر توجہ دی۔ 1971 میں وہ ہیمپڈن اکیڈمی میں انگریزی کے استاد مقرر ہوئے۔ اس دوران وہ نئے آئیڈیاز اور کہانیوں کے بارے میں سوچتے رہتے جن پر وہ کام کر سکیں۔ 1977 میں ان کی کتاب ’’دی شائننگ‘‘ سامنے آئی جسے بڑے بڑے ادبی ناقدین کی جانب سے سراہا گیا۔ 1980 کی دہائی میں اسٹیفن نے ’’دی ڈارک ٹاور‘ سیریز لکھنا شروع کی اور یہ ناقابلِ یقین حد تک مقبول کتاب ثابت ہوئی۔ اس کے اگلے سال فائر اسٹارٹر (Firestarter) نے اسٹیفن کنگ کی مقبولیت میں مزید اضافہ کیا۔ الغرض جو ناول پہلی کاوش کے بعد اسٹیفن کنگ کے قلم سے نکلا وہ ان کے مداحوں کی تعداد بڑھاتا چلا گیا اور یہ سب کہانیاں‌ دہشت اور خوف کے ساتھ انوکھی اور پراسرار طاقتوں کے حامل کرداروں پر مبنی تھیں۔ لوگ ان کی کہانیاں دیوانہ وار پڑھتے اور لطف اندوز ہوتے۔ 1986 میں اسٹیفن کی شہرت بام عروج کو چھونے لگی اور ان کے سترھویں ناول اِٹ (It) نے دہشت اور سنسنی خیزی کے ساتھ فروخت کا ریکارڈ قائم کردیا۔ اسٹیفن کی مسلسل کامیابیاں جاری تھیں‌ کہ 1999 میں وہ ایک حادثے کا شکار ہو گئے جس کے بعد کافی عرصہ بستر پر رہنا پڑا۔ لیکن پھر وہ دوبارہ زندگی کی طرف لوٹے اور آج بھی ان کا تخلیقی سفر جاری ہے۔

اسٹیفن کنگ کے بہت سے ناول مشہور ہوئے جن میں سے ہر ایک اپنی منفرد کہانی اور کرداروں کے لیے جانا جاتا ہے۔ 1974 کے اوّلین ناول کیری کی کہانی ایک نوجوان لڑکی، کیری وائٹ کے گرد گھومتی ہے جو اپنی ماں اور ساتھیوں کے ظلم و ستم کا شکار ہے۔ وہ کچھ خاص صلاحیتوں کی حامل ہے اور جب وہ لڑکی دباؤ میں‌ ہوتی ہے تو عجیب و غریب اور پراسرار صلاحیتوں کا اظہار کرتی ہے اور ایک موقع پر وہ تذلیل کا بدلہ چکانے کے لیے اپنی طاقتوں کو استعمال کرتی ہے اور اس کے انتقام کی خواہش کے تباہ کن نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

اسی طرح 1977 کے ناول دی شائننگ کی کہانی ایک ناکام مصنف کی ہے جو ایک ایسے ہوٹل میں کام کرنے لگتا ہے جہاں‌ شیطانی قوتیں موجود ہیں اور وہ اس شخص کو اس کے خاندان کو نقصان پہنچانے پر مجبور کرتے ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow