اسموگ کی صورتحال کورونا وائرس کی طرح ہوگئی ہے، ماہر امراض سینہ و دل
ماہرامراض سینہ و دل ڈاکٹر شازلی نے کہا ہے کہ اسموگ کی صورتحال کورونا وائرس کی طرح ہوگئی ہے، طویل مدتی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سینہ و دل کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر شازلی منظور کا کہنا تھا کہ اسموگ کی وجہ سے مختلف […]
ماہرامراض سینہ و دل ڈاکٹر شازلی نے کہا ہے کہ اسموگ کی صورتحال کورونا وائرس کی طرح ہوگئی ہے، طویل مدتی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔
اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سینہ و دل کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر شازلی منظور کا کہنا تھا کہ اسموگ کی وجہ سے مختلف قسم کی بیماریاں پیدا ہورہی ہیں، اسموگ کے باعث گلہ، ناک، دمہ، آنکھوں کی بیماریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسموگ کی وجہ سے مختلف کیمیکلز انسانی جسم کو شدید نقصان پہچا رہے ہیں، برطانیہ میں 1952 میں اسموگ کی صورتحال پیدا ہوئی جس میں 13 ہزار لوگ مرے۔
ڈاکٹرشازلی منظور کا مزید کہنا تھا کہ کورونا دور میں کم مدت جبکہ اسموگ کی وجہ سے طویل مدتی بیماریاں ہورہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پنجاب کی صوبائی حکومت کی جانب سے اسموگ کی خطرناک صورتحال کے پیش نظر لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ لاہورمیں اے کیو آئی لیول اس سیزن میں خطرناک ہوتے ہیں، مارچ میں ہی وزیراعلیٰ پنجاب نے اسموگ پر 10 سالہ منصوبہ بنایا تھا، تمام سیکٹرز کو اسموگ پرکنٹرول کرنے کیلئے اہداف دیے گئے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے اعلان کیا تھا کہ لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی ڈکلیئرکر رہی ہوں، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں، پیرامیڈیکس اسٹاف کی چھٹیاں بند ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟