آنکھیں ہماری صحت سے متعلق کیا انکشافات کرتی ہیں؟
ایک مثل مشہور ہے کہ انسان کا چہرہ اور اس کی آنکھیں اندر کی کہانی بتاتی ہیں، بالکل اسی طرح سائنسی حقیقت بھی ہے کہ آنکھیں ہماری مجموعی صحت سے متعلق تمام کیفیت بیان کردیتی ہیں۔ جی ہاں ! یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ آنکھیں ہماری صحت کی عکاس ہیں، یہ آنکھیں ہائی بلڈ […]
ایک مثل مشہور ہے کہ انسان کا چہرہ اور اس کی آنکھیں اندر کی کہانی بتاتی ہیں، بالکل اسی طرح سائنسی حقیقت بھی ہے کہ آنکھیں ہماری مجموعی صحت سے متعلق تمام کیفیت بیان کردیتی ہیں۔
جی ہاں ! یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ آنکھیں ہماری صحت کی عکاس ہیں، یہ آنکھیں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دل کی بیماریوں اور دیگر حالات کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔
یوجین، اوریگون پیس ہیلتھ کے آپٹومیٹرسٹ ڈاکٹر ڈیوڈ نیڈاؤ کا کہنا ہے کہ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، تھائی رائیڈ کی بیماری کے علاوہ لوپس یا رمیٹیوئڈ آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کی نشانیاں آنکھوں میں ظاہر ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آنکھوں کے پچھلے حصے میں خون کی نالیاں اور اعصاب ہوتے ہیں جو دماغ اور دل سے جڑے ہوتے ہیں، کچھ بیماریاں جیسے کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر آنکھ کی خون کی نالیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
اس کی ایک اور مثال ریٹینا میں خون کے چھوٹے چھوٹے ذرات ہیں جو آنکھ کے پچھلے حصے میں روشنی کیلئے حساس ٹشو ہیں۔ یہ بے قابو ذیابیطس کی ایک عام علامت ہے، یہ بغیر کنٹرول کے ذیابیطس کا ایک عام نشان ہے، جو بالغ افراد میں نابینا پن کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
ڈاکٹر نیڈاؤ نے نشاندہی کی کہ ریٹینا جسم میں واحد جگہ ہے جہاں خون کی نالیاں کھال کو کاٹے بغیر دیکھی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آنکھوں کے معائنے کے دوران میں ریٹینا میں اس نقصان کو باآسانی دیکھ سکتا ہوں۔
آنکھوں کے ڈاکٹر بعض حالات میں اس بات کے اشارے واضح طور پر محسوس کرسکتے ہیں کہ مریض کی حالت خراب ہو رہی ہے، بعض اوقات وہ ایسی بیماریوں کا انکشاف بھی کرسکتے ہیں جن کا مریض کو بھی علم نہیں ہوتا۔
آنکھوں سے متعلق بہت سے امراض علامات کے بغیر بڑھ سکتے ہیں، یہ خاص طور پر ان لوگوں کیلئے ہے جن کی عمر 50 سال سے زیادہ ہے، بہت سے مسائل اکثر لوگوں کے بڑے ہوتے ہی شروع ہو جاتے ہیں۔
جیسے موتیا، پُتلی کے پیچھے ایک قدرتی بادل، چیزوں کو ابر آلود یا دھندلا بنا سکتا ہے، اس سے رات کے وقت دیکھنے میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنکھوں کی صحت کی تفصیلات امراض قلب کی نگرانی کرنے والے ڈاکٹروں کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ سال میں ایک بار آنکھوں کا معائنہ لازمی کروایا جائے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟