آشا پوسلے: پہلی پاکستانی فلم ‘تیری یاد’ کی ہیروئن
آشا پوسلے فلمی ہیروئن کے طور پر تو ناکام رہی تھیں، مگر انھوں نے معاون اداکارہ، ویمپ اور مزاحیہ کرداروں کے علاوہ سائیڈ ہیروئن کے طور پر بھی کئی فلموں میں عمدہ پرفارمنس دی۔ آشا پوسلے کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ قیامِ پاکستان کے بعد بننے والی پہلی پاکستانی فلم ‘تیری یاد’ کی […]
آشا پوسلے فلمی ہیروئن کے طور پر تو ناکام رہی تھیں، مگر انھوں نے معاون اداکارہ، ویمپ اور مزاحیہ کرداروں کے علاوہ سائیڈ ہیروئن کے طور پر بھی کئی فلموں میں عمدہ پرفارمنس دی۔ آشا پوسلے کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ قیامِ پاکستان کے بعد بننے والی پہلی پاکستانی فلم ‘تیری یاد’ کی ہیروئن تھیں۔
آج فلمی اداکارہ آشا پوسلے کی برسی ہے۔ وہ 26 مارچ 1998ء کو وفات پاگئی تھیں۔ آشا پوسلے کا اصل نام صابرہ بیگم تھا۔ ان کے والد موسیقار کی حیثیت سے فلمی دنیا سے منسلک تھے اور انہی کے توسط سے آشا پوسلے تقسیمِ ہند سے قبل فلم نگری میں بطور اداکارہ وارد ہوئی تھیں۔
آشا پوسلے پاکستان میں بھی اس وقت کے فلم بینوں کے لیے نیا چہرہ نہیں تھیں بلکہ قیامِ پاکستان سے قبل لاہور میں وہ ایک درجن سے زائد فلموں میں ہیروئن اور معاون اداکارہ کے طور پر جلوہ گر ہو چکی تھیں لیکن بطور فلمی ہیروئن وہ فلم بینوں کو متاثر نہیں کرسکیں۔ البتہ انھوں نے معاون اداکارہ اور مزاحیہ کرداروں کو بخوبی نبھایا۔ آشا پوسلے نے بطور گلوکارہ بھی قسمت آزمائی لیکن یہ سلسلہ جاری نہیں رہ سکا۔ آشا پوسلے نے تیری یاد کے علاوہ فلم غلط فہمی جو 1950ء میں بنی تھی، کے بھی چند گیتوں کو اپنی آواز دی تھی۔ فلمی ریکارڈ کے مطابق آشا پوسلے کا آخری گیت 1965ء میں فلم من موجی میں "سن میری بھابھی، تینوں نچناں نہ آوے۔۔” تھا جس میں آئرن پروین کے ساتھ ان کی آواز سنی گئی تھی۔
1960ء کی دہائی میں پاکستان میں فلمی صنعت اپنا عروج دیکھ رہی تھی اور کئی نئے فن کاروں کو مقبولیت مل رہی تھی تو آشا پوسلے کو بہت کم فلموں میں کاسٹ کیا جانے لگا۔ وہ معمولی اور غیر اہم کردار قبول کرنے لگی تھیں۔
آشا پوسلے کا تعلق پٹیالہ سے تھا جہاں انھوں نے 1927ء میں آنکھ کھولی۔ تقسیم سے قبل 1946ء میں انھوں نے فلم ‘کملی’ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ آشا پوسلے نے بڑے پردے پر کئی فلموں میں منفی کردار بھی ادا کیے۔ آشا پوسلے کے والد ماسٹر عنایت علی ناتھ ہی نہیں ان کی ایک بہن رانی کرن بھی اداکاری اور دوسری کوثر پروین نے گلوکارہ کے طور پر فلمی دنیا میں مقام بنانے کی کوشش کی۔
اداکارہ اور گلوکارہ آشا پوسلے نے زندگی کے آخری ایّام انتہائی کس مپرسی کے عالم میں بسر کیے اور لاہور کے علاقہ گڑھی شاہو میں ان کا انتقال ہوا۔ آشا پوسلے کو فلمی دنیا کے متعدد اعزازات کے علاوہ خصوصی نگار ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟