’25 ڈالر دیں اور پاکستانی کھلاڑی سے ملاقات کریں‘ راشد لطیف کی پی سی بی پر کڑی تنقید
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز راشد لطیف نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران شائقین کے لیے پرائیویٹ ڈنر کی میزبانی پر پاکستانی ٹیم اور بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم ایک بار پھر نئے تنازعہ کی زد میں آ گئی، اس بار امریکا میں جاری آئی […]
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز راشد لطیف نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران شائقین کے لیے پرائیویٹ ڈنر کی میزبانی پر پاکستانی ٹیم اور بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ایک بار پھر نئے تنازعہ کی زد میں آ گئی، اس بار امریکا میں جاری آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے دوران شائقین کے لیے نجی ڈنر کی میزبانی کرنے پر پاکستانی کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے امریکا کے ایک ہوٹل میں پاکستانی ٹیم پلیئرز سے ان کے مداحوں کی ملاقات کروانے کیلئے ’نجی عشائیہ‘ کا اہتمام گیا۔
پی سی بی نے اس ایونٹ میں کھلاڑیوں سے ملاقات کرنے والے فینز کو دعوت دی جہاں شائقین 25 ڈالر فی کس ادا کرکے قومی ٹیم سے مل سکتے تھے، یاد رہے یہ اقدام کسی ڈونیشن ڈرائیو یا خیراتی ادارے کے لیے نہیں تھا۔
مذکورہ واقعہ کے بعد پاکستان کے سابق کھلاڑی راشد لطیف نے پی سی بی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے، انہوں نے کہا پی سی بی ورلڈ کپ کے دوران یا اس سے پہلے بھی، کیسے کھلاڑیوں کو کسی بھی ایکٹیویٹی کا حصہ بنا کر وقت ضائع کرسکتی ہے؟‘۔
انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے نجی عشائیے کی اجازت دی ہی کیوں؟ یہ کون کر سکتا ہے؟ یہ ایک خوفناک عمل ہے، خدا نہ کرے، اگر اس دوران کوئی گڑبڑ ہوتی تو لوگ یہ کہیں گے کہ لڑکے پیسے کما رہے ہیں، براہ کرم کرکٹ پر توجہ دیں، پیسہ خود بخود آجائے گا ۔
دوسری جانب پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ میں پہلے میچ سے چند دن قبل اس طرح کی ایونٹ منعقد کرنے پر مداحوں نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے، مداحوں کا کہنا ہے کہ اس وقت قومی ٹیم کو پریکٹس سیشنز پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے نہ کہ غیر ضروری سرگرمیوں میں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟