ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ کا وہ اعزاز جو صرف ’’سابق پاکستانی کپتان‘‘ کے پاس ہے
ٹیسٹ کرکٹ کو شروع ہوئے 147 برس ہوچکے ڈیڑھ صدی پر محیط اس فارمیٹ میں ایک ایسا ریکارڈ بھی ہے جو تن تنہا سابق پاکستانی کپتان کے پاس ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ کا جنم 1877 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان میچ سے ہوا تھا جو 15 سے 19 مارچ تک میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا […]
ٹیسٹ کرکٹ کو شروع ہوئے 147 برس ہوچکے ڈیڑھ صدی پر محیط اس فارمیٹ میں ایک ایسا ریکارڈ بھی ہے جو تن تنہا سابق پاکستانی کپتان کے پاس ہے۔
ٹیسٹ کرکٹ کا جنم 1877 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان میچ سے ہوا تھا جو 15 سے 19 مارچ تک میلبرن کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا۔ لگ بھگ 147 سال میں اب تک کئی ہزار ٹیسٹ میچز کھیلے جا چکے ہیں لیکن ان میں ایک میچ میں ایسا منفرد ریکارڈ بنا جو ڈیڑھ صدی پر محیط تاریخ میں کوئی اور کرکٹر نہ بنا سکا اور یہ منفرد ریکارڈ سابق پاکستانی کپتان عمران خان کے پاس ہے۔
ورلڈ کپ 1992 کے فاتح عمران خان نے وہ واحد کپتان ہیں۔ جنہوں نے ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے ایک ہی ٹیسٹ میچ میں سنچری اسکور کرنے کے ساتھ 10 وکٹیں لینے کا کارنامہ سر انجام دیا۔
یہ تاریخ کارنامہ 1983 میں روایتی حریف بھارت کے خلاف ہوم سیریز میں انجام دیا اور اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں عمران خان نے پہلی اننگ میں 98 رنز دے کر 6 کھلاڑی آؤٹ کیے جب کہ دوسری اننگ میں بھی 82 رنز دے کر 5 بھارتی بلے بازوں کو میدان بدر کیا۔
اس درمیان جب پاکستان ٹیم کی بیٹنگ آئی تو قومی ٹیم نے بھارت کی پہلی اننگ 372 رنز کے جواب میں 652 رنز کا پہاڑ کھڑا کر ڈالا۔ اس میں جہاں جاوید میانداد، ظہیر عباس اور سلیم ملک نے سنچریاں اسکور کیں، وہیں عمران خان نے بھی 117 رنز کی شاندار اننگ کھیلی اور اپنی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست سے دوچار کیا۔
ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں بڑے بڑے ناموں والے کھلاڑی آئے لیکن یہ وہ ریکارڈ ہے جو نہ 1983 سے پہلے کوئی کپتان اپنے نام کر سکا اور نہ ہی 40 سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد کسی نے اس سنگ میل کو چھوا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟