وہ مشہور فلمیں جن کا موضوع تعلیم و تربیت ہے!
تقسیم سے قبل اور بٹوارے کے بعد پاکستان اور بھارت میں سماجی اور حساس موضوعات پر اپنے وقت کے بڑے اور باکمال فلم سازوں اور ہدایت کاروں نے سنیما کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلی اور لوگوں کی اصلاح و راہ نمائی کی غرض سے فلمیں بنائیں لیکن پھر بامقصد کہانیوں کی جگہ رومانوی اور […]
تقسیم سے قبل اور بٹوارے کے بعد پاکستان اور بھارت میں سماجی اور حساس موضوعات پر اپنے وقت کے بڑے اور باکمال فلم سازوں اور ہدایت کاروں نے سنیما کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلی اور لوگوں کی اصلاح و راہ نمائی کی غرض سے فلمیں بنائیں لیکن پھر بامقصد کہانیوں کی جگہ رومانوی اور ایکشن فلموں نے لے لی۔ ہالی وڈ کی بات کریں تو وہاں ہر موضوع پر فلمیں بنی ہیں، اور بولی وڈ میں بھی ایسی فلمیں بنائی گئی ہیں جو بامقصد اور تعمیری سوچ کی عکاس ہیں۔
یہاں ہم ان چند فلموں کا تذکرہ کر رہے ہیں جو درس و تدریس سے جڑے مسائل کو سامنے لاتی ہیں۔ یہ فلمیں تعلیم کی روشنی پھیلانے کے راستے میں رکاوٹوں اور مشکلات کا احاطہ کرتے ہوئے بعض معاشی، نسل پرستی اور عدم مساوات پر مبنی مسائل کو اجاگر کرتی ہیں جس کے مرکزی کردار استاد اور طالبِ علم ہیں۔
ٹو سَر ، وِد لو 1967
یہ فلم نسل پرستی اور سماجی عدم مساوات کا احاطہ کرتی ہے۔ فلم کی کہانی ایک سابق انجینئر مارک ٹھیکیرے کے گرد گھومتی ہے۔ وہ لندن میں ایک کم معیار کے علاقے میں تعلیم دینے کے حوالے سے کیریئر شروع کرتا ہے۔ لیکن اسے یہ احساس ہونے لگتا ہے کہ ریاضی یا کسی دوسرے مضمون کے بجائے وہ اپنے طلبہ کو یہ بتائے کہ زندگی کیسے گزاری جائے۔
ایجوکیٹنگ ریٹا، 1983
یہ فلم اپنے وجود کی اہمیت اور فیصلہ کرنے کی طاقت کو بیان کرتی ہے اور بتایا گیا ہے کہ انسان یہ طاقت صرف تعلیم کے ذریعے ہی پاسکتا ہے۔ اس فلم میں ایک نوجوان لڑکی ریٹا (اداکارہ جولی والٹر ) کی زندگی اس وقت بدلتی ہے جب وہ اوپن یونیورسٹی کے پروفیسر فرینک برائنٹ کے ساتھ شادی کرنے کی خاطر اپنی تعلیم مکمل کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔ مسٹر برائنٹ اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اسے سکھاتے ہیں کہ اپنے خیالات کی قدر کیسے کی جاتی ہے۔
بریک فاسٹ کلب، 1985
یہ استاد اور طالب علم کے عمومی تعلق پر مبنی ایک چھوٹی سی مختلف سی کہانی ہے جس میں مختلف اسکول گروپس کے پانچ طالب علموں کی کہانیاں بیان کی ہیں، ہر ایک مختلف ہائی اسکول کے گروپ سے تعلق رکھتا ہے، جو ہفتے والے دن ایک حراست کے دوران ایک دوسرے سے ملتے ہیں۔ پھر اس کے بعد فلم ان کے تعلیمی نظام اور ان کے درمیان اونچ نیچ کو سامنے لاتی ہے۔
اسٹینڈ اینڈ ڈیلیور، 1988
یہ فلم ہائی اسکول کے ریاضی کے استاد، جیمی ایسسلنٹ کے گرد گھومتی ہے، جو تعلیم کے فروغ کے لئےاپنی پرکشش اور بڑی تنخواہ والی ملازمت کو چھوڑ دیتا ہے۔ یہ ایک حقیقی کہانی پر مشتمل کردار ہے جو باغی اور غیر منظم طلبہ کو ترغیب دیتا ہے کہ وہ تعلیم کے ذریعے ہی اپنی مشکلات پر قابو پا سکتے ہیں۔
چاک، 2006
فنکشنل ڈاکیومینٹری ’چاک‘ ٹیچر کے تعلیمی و نصابی کیریئر میں آنے والے چیلنجز اور ان کا سامنا کرنے کے عوامل کو بیان کرتی ہے۔ اس کے کچھ مناظر مزاح سے بھرپور ہیں اور کچھ مناظر آنکھیں نم کردیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ اس عظیم پیشے کو ایمان داری سے نبھانا کتنا مشکل ہوسکتا ہے اور ایک فرض شناس اور مخلص استاد کو کیا جتن کرنے پڑتے ہیں۔
تارے زمیں پر، 2009
’تارے زمین پر‘، پرائمری تعلیم میں بچّوں کی نفسیات پر مبنی اہم فلم ہے۔ بچے کا پیدائشی تعلیمی اور تخلیقی رجحان کی سمت ہے۔ وہ کیا سوچتا ہے، اُسے کیسا ماحول پسند ہے، کس طرح کے لوگوں میں رہنا پسند کرتا ہے اور کون سی سرگرمیاں اس کو مرغوب ہیں یہ سب اس میں دکھایا گیا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟