ملتان ٹیسٹ میں ٹیم انگلینڈ پر ریکارڈز کی برسات
ملتان ٹیسٹ فیصلہ کن موڑ کی طرف جا رہا ہے تاہم یہ ٹیسٹ میچ مہمان انگلینڈ ٹیم کے لیے ریکارڈ ساز ثابت ہوا ہے۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں مہمان ٹیم پر ریکارڈز کی جھڑی لگ گئی۔ پاکستان پہلی اننگ میں 556 رنز بنا کر بھی […]
ملتان ٹیسٹ فیصلہ کن موڑ کی طرف جا رہا ہے تاہم یہ ٹیسٹ میچ مہمان انگلینڈ ٹیم کے لیے ریکارڈ ساز ثابت ہوا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں مہمان ٹیم پر ریکارڈز کی جھڑی لگ گئی۔ پاکستان پہلی اننگ میں 556 رنز بنا کر بھی اننگ کی شکست کے خطرے سے دوچار ہے۔
انگلینڈ کے جو روٹ اور ہیری بروک نے چوتھی وکٹ کے لیے 452 رنز کی ریکارڈ پارٹنر شپ قائم کی، جو انگلش ٹیم کی جانب سے کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی پارٹنر شپ ہے۔
اس سے قبل 1957 میں انگلینڈ کی جانب سے پیٹر مے اور کولن کاوڈرے نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 411 رنز کی شراکت بنائی تھی۔
ہیری بروک نے 317 اور جو روٹ نے 262 رنز کی اننگ کھیلی۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کی پوری ٹیم کے 556 رنز سے زیادہ 578 رنز بنا ڈالے۔ دونوں بلے بازوں نے 3 چھکے اور 56 چوکے لگائے۔
دونوں بلے بازوں نے ٹیسٹ میچ کو ٹی 20 میں تبدیل کر دیا اور چوتھے روز انتہائی جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے پہلے سیشن میں کھانے کے وقفے تک بغیر وکٹ کھوئے 202 رنز بنا ڈالے۔
ہیری بروک 34 سال بعد انگلینڈ کی جانب سے ٹرپل سنچی بنانے والے بلے باز بنے۔ یہ انگلینڈ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ تاریخ کی چھٹی ٹرپل سنچری ہے جب کہ 310 گیندوں پر ٹرپل سنچری بنا کر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی دوسری تیز ترین ٹرپل سنچری کا ریکارڈ بھی بنایا۔
انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگ 7 وکٹوں پر 823 رنز پر ڈکلیئر کی تو یہ کسی بھی ٹیم کا پاکستان میں سب سے بڑا اسکور بھی بن گیا۔
اس سے قبل گزشتہ روز ملتان ٹیسٹ کے تیسرے دن جو روٹ نے کئی نئے ریکارڈز قائم کیے تھے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟