مصنوعی ذہانت کی نئی کامیابی نے خطرے کی گھنٹی بجادی، محققین خوف میں مبتلا

مصنوعی ذہانت کی غیر متوقع کامیابی نے محققین کو خوف اور تشویش میں مبتلا کردیا ہے کیونکہ اے آئی اب خود اپنی کلوننگ کرنے کے قابل ہوگیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت اب خود کو کلون کرنے کے قابل ہوگئی، یہ ریڈ لائن عبور کرنے سے سائنسدان مستقبل […]

 0  0
مصنوعی ذہانت کی نئی کامیابی نے خطرے کی گھنٹی بجادی، محققین خوف میں مبتلا

مصنوعی ذہانت کی غیر متوقع کامیابی نے محققین کو خوف اور تشویش میں مبتلا کردیا ہے کیونکہ اے آئی اب خود اپنی کلوننگ کرنے کے قابل ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت اب خود کو کلون کرنے کے قابل ہوگئی، یہ ریڈ لائن عبور کرنے سے سائنسدان مستقبل کے حوالے سے خوف اور تشویش کا شکار ہوگئے۔

یہ دعویٰ حال ہی میں پری پرنٹ ڈیٹابیس آرچیو میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں کیا گیا ہے۔

محققین نے انکشاف کیا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے ایک جدید سسٹم نے کامیابی کے ساتھ اور انسانی تعاون کے بغیر اپنی نقل بنا کر ’ریڈ لائن‘ کراس کردی ہے۔

خود مختار افزائش کی یہ صلاحیت اے آئی سسٹمز کے کنٹرول اور تحفظ کے بارے میں تشویشناک خدشات پیدا کر رہی ہے۔

مذکورہ تحقیق میں دو نمایاں بڑے لینگویج ماڈلز (ایل ایل ایم ایس) ایک میٹا کا اور دوسرا علی بابا کا شامل تھے جو انسانی مداخلت کے بغیر خود کو نقل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔

محققین کی جانب سے جب شٹ ڈاؤن کے دوران سسٹمز کو کلون بنانے کا حکم دیا گیا تو مذکورہ بالا دونوں ماڈلز نے 10 ٹرائلز میں سے نصف سے زیادہ بار کامیابی کے ساتھ اپنی نقل بنائی۔

چین کی فیوڈان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی محققین کی ٹیم نے بتایا ہے کہ یہ پیشرفت منظر پر ابھرتے بے لگام اے آئی کا ابتدائی اشارہ ہے جو کہ بالآخر کسی بھی وقت انسانیت کے مفاد کے خلاف جا سکتا ہے۔

یہ تحقیق ابھی تک جائزے کے عمل سے نہیں گزری ہے، تاہم ماہرین نے عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ اے آئی کو غیر متوقع طور پر خود افزائشی کے عمل میں ملوث ہونے سے روکا جاسکے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow