روزے کی حالت میں تھکاوٹ اور سُستی کیسے دور کی جائے؟

ماہ رمضان میں روزہ داروں کو اکثر غنودگی تھکاوٹ اور سستی کا احساس رہتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کی توانائی میں مزید کمی ہوجاتی ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ انسانی جسم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھا کھانا، پانی پینا اور نیند پوری کرے، ہم جو کھائیں گے اسی کے اثرات […]

 0  6
روزے کی حالت میں تھکاوٹ اور سُستی کیسے دور کی جائے؟

ماہ رمضان میں روزہ داروں کو اکثر غنودگی تھکاوٹ اور سستی کا احساس رہتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کی توانائی میں مزید کمی ہوجاتی ہے۔

یہ بات یاد رکھیں کہ انسانی جسم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اچھا کھانا، پانی پینا اور نیند پوری کرے، ہم جو کھائیں گے اسی کے اثرات ہمارے جسم میں ظاہر ہوں گے، ان تینوں میں کمی کی وجہ سے جسم میں تھکاوٹ، غنودگی اور چڑچڑا پن پیدا ہوسکتا ہے۔

رمضان المبارک کے دوران دن میں 2 بار کھانا کھانے (سحری اور افطاری) اور وقت کے ردو بدل کے باعث نیند، غذائی شیڈول اور دیگر سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ہمارا جسم اچانک آنے والی ان تبدیلیوں کے لیے تیار نہیں ہوتا اور ان سے مطابقت کے لیے جسمانی گھڑی کو خود کو بدلنا پڑتا ہے، ایسے میں مختلف امراض جیسے بے خوابی، اعصاب کی کمزوری اور شوگر جیسے مسائل کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

sleep

یہی وجہ ہے کہ رمضان کے دوران لوگوں کو سستی، تھکاوٹ اور جسمانی توانائی میں کمی کے احساسات کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔

تاہم اچھی بات یہ ہے کہ نیند اور تھکاوٹ کے احساس سے بچنازیادہ مشکل نہیں ہے، آپ کچھ آسان کام کرکے اس کیفیت سے بچ سکتے ہیں۔

اس سے بچنے کیلئے کچھ ہدایات پر عمل کرنا ہوگا تاکہ ہمارا روزہ اور ذمہ داریاں متاثر نہ ہوں، اور صحت کے معاملات بھی بہتر انداز میں چلتے رہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق کسی بھی عام انسان کو کم سے کم 8 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کرنی چاہیے، ماہ رمضان میں نیند کام دورانیہ کم ہوجاتا ہے اگر دوپہر کو 20 سے 30 منٹ کیلیے سو لیای جائے تو یہ مختصر سی نیند رات کو ہونے والی نیند کی کمی کو کسی حد تک پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

سستی

سحری روزے کے معمولات کا سب سے اہم حصہ ہے۔ سحری میں صحت بخش غذائیں کھانے سے تھکاوٹ محسوس کیے بغیر دن بھر توانائی برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

روزے کی حالت میں پانی کی کمی سے بچنا بہت ضروری ہے، کیونکہ پانی کی کمی سر درد، سستی اور تھکاوٹ کا باعث بنتی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ افطار سے سحری تک مناسب مقدار میں پانی پینے کی عادت ڈالیں۔

دن بھر خوراک اور پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کچھ لوگ ناشتہ زیادہ کرتے ہیں جس سے سستی، پیٹ خراب اور ہاضمے کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

اس لیے ضروری ہے کہ ناشتے میں کھانے کی مقدار پر نظر رکھی جائے اور ایسی غذاؤں کا انتخاب کیا جائے جو ہضم ہونے میں زیادہ وقت لے تاکہ جسم کو توانائی کی فراہمی جاری رہے اور تھکاوٹ محسوس نہ ہو۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow