حاملہ خواتین بلڈ پریشر سے کیسے محفوظ رہ سکتی ہیں؟

حمل کا دورانیہ خواتین کے لیے ایک تکلیف دہ اور پیچیدہ عمل ہوتا ہے، اکثر خواتین کو حمل کے ایام میں بلڈ پریشر میں اضافے کی شکایات درپیش ہوتی ہیں۔ اس حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ دوران حمل خواتین کی بڑی تعداد بلڈ […]

 0  1

حمل کا دورانیہ خواتین کے لیے ایک تکلیف دہ اور پیچیدہ عمل ہوتا ہے، اکثر خواتین کو حمل کے ایام میں بلڈ پریشر میں اضافے کی شکایات درپیش ہوتی ہیں۔

اس حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ دوران حمل خواتین کی بڑی تعداد بلڈ پریشر اور بےبی شوگر کا سامنا کرتی ہے۔

اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے محققین نے بتایا کہ عام طور پر سن اسکرین، میک اپ اور ذاتی نگہداشت کی دیگر مصنوعات میں پائے جانے والے کیمیکلز حمل کو متاثر کرکے بلڈ پریشر میں اضافے کا سب بن سکتے ہیں۔

ان مصنوعات میں موجود فینولز اور پیرابینز حمل کے 24 سے 28 ہفتوں میں حاملہ خواتین میں بلڈ پریشر کے خطرے کو 57 فیصد تک بڑھا سکتے ہیں۔

اس تحقیق کی اہم محقق جولیا ورشاوسکی جو کہ بوسٹن کی نارتھ ایسٹرن یونیورسٹی میں ہیلتھ سائنسز کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں کا کہنا ہے کہ ہمیں روزمرہ کے صابن، لوشن، میک اپ، سن اسکرین اور دیگر ذاتی نگہداشت کی مصنوعات میں ایسے کیمیکل ملے جو پورٹو ریکو میں حاملہ خواتین میں ہائی بلڈ پریشر کے خطرہ کو بڑھاتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ فینول اور پیرا بینز کو سن اسکرینز میں یووی فلٹر کے طور پر جبکہ میک اپ میں نقصان دہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ حمل میں ہائی بلڈ پریشر، فینول اور پیرابینز کے درمیان تعلق پریشان کن ہے۔

اس کی وجہ یہ کہ حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر نال میں خون کے بہاؤ کو کم کر دیتا ہے، اس طرح جنین آکسیجن اور غذائی اجزاء سے محروم ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں نشوونما متاثر ہوسکتی ہے۔

اسی طرح ہائی بلڈپریشر صرف جنین کو ہی نہیں بلکہ حاملہ ماؤں کے لیے بھی خطرناک ہے، جس سے ان کی پیچیدگیوں جیسے پری لیمپسیا اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس کے علاوہ ماں اور بچہ دونوں میں یہ امکان بھی بڑھ جاتا ہے کہ وہ حمل کے طویل عرصے بعد ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دل کی بیماری میں مبتلا ہوں سکتے ہیں۔

اس تحقیق میں محققین نے شمالی پورٹو ریکو میں 1000 سے زیادہ حاملہ خواتین کی صحت کی جانچ پڑتال کی، جس میں تمام حاملہ خواتین کے پیشاب کے نمونوں کا ٹیسٹ کرایا گیا تو سب ہی میں فینول اور پیرابینز پائے گئے۔

واضح رہے کہ تحقیق میں شامل تمام خواتین کا بلڈ پریشر ابتدا اور بعد میں حمل کے دوران ٹیسٹ کیا گیا تھا۔

 

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow