بھکاری نے 7.5 کروڑ کما لیے، 2 فلیٹ اور 3 دکانوں کا بھی مالک
سڑکوں کی پیشہ ور بھکاریوں کی تعداد اتنی ہوتی ہے کہ لوگ امداد کرتے ہوئے بھی سوچتے ہیں کہ ان میں سے مستحق شخص کون ہے اور اسی وجہ سے مستحق افراد امداد سے محروم بھی رہ جاتے ہیں۔ بھارت کے شہر ممبئی میں ایک شخص کو دنیا کا امیر ترین بھکاری قرار دیا گیا […]
سڑکوں کی پیشہ ور بھکاریوں کی تعداد اتنی ہوتی ہے کہ لوگ امداد کرتے ہوئے بھی سوچتے ہیں کہ ان میں سے مستحق شخص کون ہے اور اسی وجہ سے مستحق افراد امداد سے محروم بھی رہ جاتے ہیں۔
بھارت کے شہر ممبئی میں ایک شخص کو دنیا کا امیر ترین بھکاری قرار دیا گیا ہے۔ اس نے صرف بھیک مانگ کر ساڑھے 7 کروڑ روپے کی دولت اور ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے دو فلیٹ خریدے، بھرت جین کے پاس اسٹیشنری کی دکان بھی ہے جو اس کی آمدنی کو پورا کرتی ہے، جین کا خاندان اس کے بھیک مانگنے سے خوش نہیں لیکن وہ پھر بھی پرعزم ہے۔
بھرت جین نے کہا کہ ’مجھے بھیک مانگنے میں مزہ آتا ہے اور اسے ترک نہیں کرنا چاہتا، میں لالچی نہیں سخی ہوں اور مندروں میں پیسے دینا پسند کرتا ہوں۔‘
جین 12 گھنٹے مسلسل بھیک مانگتا ہے اور روزانہ تقریباً 2500 روپے کماتا ہے، وہ 40 سال سے بھیک مانگ رہا ہے اور اس کی آمدنی تقریباً 75000 روپے ماہانہ ہے۔
بھکاری کے پاس دو فلیٹوں کے علاوہ تھانے کے علاقے میں دو دکانیں بھی ہیں جہاں سے وہ 30 ہزار روپے ماہانہ کرایہ وصول کرتا ہے۔
بھکاری بھی ڈیجیٹل ہوگئے
اس کی بیوی، دو بچوں، والد اور بھائی کے ساتھ رہتا ہے اور اس کے بچے مشہور کانونٹ اسکول میں پڑھتے تھے جنہوں نے اب تعلیم مکمل کرلی ہے اور اب اسٹیشنری کی دکان چلانے میں خاندان کی مدد کررہے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟