انتھونی کوئن: آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار
انتھونی کوئن دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعت کا ایک بڑا نام ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اداکاری کیا ہوتی ہے یہ دیکھنا ہو اور اداکاری سیکھنا ہو تو کوئی انتھونی کوئن سے سیکھے۔ عالمی شہرت یافتہ اداکار انتھونی کوئن کی اسلامی ممالک میں وجہِ شہرت صحابی حضرت حمزہ بن […]
انتھونی کوئن دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعت کا ایک بڑا نام ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اداکاری کیا ہوتی ہے یہ دیکھنا ہو اور اداکاری سیکھنا ہو تو کوئی انتھونی کوئن سے سیکھے۔ عالمی شہرت یافتہ اداکار انتھونی کوئن کی اسلامی ممالک میں وجہِ شہرت صحابی حضرت حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ اور شہید عمر مختار کے کردار بنے جو انھوں نے دو مختلف فلموں میں نبھائے تھے۔
امریکا میں میکسیکو کے ایک خاندان میں 1915ء میں پیدا ہونے والے انتھونی کوئن نے ہالی وڈ کی کئی کام یاب فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان فلموں میں زوربا دی گریگ، لارنس آف عربیہ، دی گنز آف نیوارون، دی میسج، لائن آف دی ڈیزرٹ اور لا استرادا کو بے مثال کام یابی نصیب ہوئی۔ انتھونی کوئن کو دو مرتبہ بہترین معاون اداکار کا اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا۔ اداکار انتھونی کوئن نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1936ء میں پیرول اور دی ملکی وے سے کیا تھا۔ ان کی پہلی کام یاب فلم 1952ء میں ریلیز ہوئی تھی جس کا نام ویوا زاپاتا تھا۔ اس فلم میں انتھونی کوئن نے مارلن برانڈو کے مد مقابل معاون کردار ادا کیا تھا۔ اس فلم کے ہدایت کار ایلیا کازان تھے جنھیں اپنے شعبے میں زبردست کام کی وجہ سے عالمی سطح پر پہچانا جاتا ہے۔ انتھونی کوئن نے اس کے لیے معاون اداکار کی حیثیت سے آسکر اپنے نام کیا تھا۔ ونسنٹ منیلی کی 1956ء کی فلم لسٹ فار لائف میں وہ ایک مرتبہ پھر معاون اداکار کی حیثیت سے نظر آئے اور اس کردار پر بھی انھیں آسکر دیا گیا۔ دل چسپ امر یہ ہے کہ فلم میں انتھونی کوئن صرف 8 منٹ کے لیے پردے پر نظر آئے تھے اور اس دورانیہ میں ان کی لاجواب اداکاری نے سبھی کو حیران کر دیا تھا۔
1961ء کی مشہورِ زمانہ فلم دی گنز آف نیوارون تھی جس میں انتھونی کوئن ایک یونانی مزاحمت کار کے روپ میں پردے پر جلوہ گر ہوئے۔ اس فلم نے ہر طرف تہلکہ مچا دیا۔ یہ ایک کام یاب ترین فلم تھی۔ 1962ء میں اداکار کو لارنس آف عربیہ میں ایک بدوی راہ نما عودہ ابو تایہ کے کردار میں دیکھا گیا۔ 1964ء میں فلم زوربا دی گریک نے خوب کام یابی سمیٹی اور انتھونی کوئن کو بہترین اداکار کے آسکر کے لیے نامزد کیا گیا۔
1977ء میں معروف مسلمان ہدایت کار مصطفیٰ العقاد کی اسلام کے ابتدائی دور پر بنائی گئی مشہورِ زمانہ فلم دی میسیج میں انتھونی کوئن کو صحابی حضرت حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ کا کردار سونپا گیا اور 1980ء میں انھوں نے لیبیا میں اٹلی کے تسلط کے خلاف جدوجہد کرنے والے عمر مختار کی زندگی پر بنائی گئی فلم لائن آف دی ڈیزرٹ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ انتھونی کوئن کو ان کرداروں نے اسلامی دنیا میں خاص طور پر شہرت دی۔
اداکاری کے علاوہ انتھونی کوئن کو فنونِ لطیفہ سے لگاؤ ہی نہیں تھا بلکہ انھوں نے مجسمہ سازی، مصوری بھی کی اور دو آپ بیتیاں بھی رقم کیں۔ آخر عمر میں اداکار حلق کے سرطان میں مبتلا ہوگئے تھے۔ 2001ء میں انتھونی کوئن آج ہی کے دن چل بسے تھے۔ 86 سالہ اداکار کی موت کا سبب نمونیہ تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟