آفس کے کام سے بچنے کیلیے ملازم نے ہاتھ کی انگلیاں کاٹ دیں
آفس میں کمپیوٹر آپریٹر نے کام سے بچنے کیلیے اپنے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں کاٹ کر الگ کر دیں اور پولیس کو معاملے سے گمراہ کرنے کی کوششیں کرتا رہا۔ انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 32 سالہ میور تارا پارا اپنے رشتے داروں کی ڈائمنڈ کمپنی میں کمپیوٹر آپریٹر کی نوکری کرتا ہے […]
آفس میں کمپیوٹر آپریٹر نے کام سے بچنے کیلیے اپنے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں کاٹ کر الگ کر دیں اور پولیس کو معاملے سے گمراہ کرنے کی کوششیں کرتا رہا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 32 سالہ میور تارا پارا اپنے رشتے داروں کی ڈائمنڈ کمپنی میں کمپیوٹر آپریٹر کی نوکری کرتا ہے اور کام سے بچنے کے بہانے اپنے ہاتھ کی انگلیاں کاٹیں۔
پہلے اس نے پولیس کو سڑک کنارے بے ہوش ہونے کے بعد انگلیاں غائب ہونے کے بارے میں کہانی سنائی جبکہ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ یہ کام اس نے خود کیا ہے۔
میور تارا پارا نے یہ قدم اس لیے اٹھایا کیونکہ وہ کام نہیں کرنا چاہتا تھا اور اس میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ اپنے رشتے داروں کو منع کر سکے۔
اس سے قبل اس نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ 8 دسمبر کو موٹر سائیکل پر ایک دوست کے گھر جا رہا تھا، راستے میں اسے چکر آئے اور وہ بے ہوش ہو کر گر گیا۔
میور تارا پارا نے پولیس کو بتایا تھا کہ جب اسے 10 منٹ کے بعد ہوش آیا تو اس کے بائیں ہاتھ کی چار انگلیاں غائب تھیں۔ پولیس کو اُس وقت لگا کہ کوئی کالے جادو کیلیے انگلیاں کاٹ کر لے گیا ہوگا۔
پولیس نے مقدمہ درج کیا اور تحقیقات کو کرائم برانچ منتقل کیا جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے کے بعد میور تارا پارا کو ملوث قرار پایا۔
پولیس کو اس کے بیگ سے تین انگلیاں برآمد ہوئی جبکہ چوتھی کا پتا لگایا جا رہا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟