آدھا گلاس پانی اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بڑھا ہوا پیٹ اندر

بڑھا ہوا پیٹ صرف انسان کی شخصیت کو ہی متاثر نہیں کرتا بلکہ مختلف بیماریوں کا باعث بھی بنتا ہے، جن میں امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ ٹو حتّیٰ کہ موت کے خطرات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ پیٹ کی چربی کو موٹاپے کی اہم علامت سمجھا جاتا ہے اگر اس چربی کی وجوہات کا تعین […]

 0  3
آدھا گلاس پانی اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بڑھا ہوا پیٹ اندر

بڑھا ہوا پیٹ صرف انسان کی شخصیت کو ہی متاثر نہیں کرتا بلکہ مختلف بیماریوں کا باعث بھی بنتا ہے، جن میں امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ ٹو حتّیٰ کہ موت کے خطرات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

پیٹ کی چربی کو موٹاپے کی اہم علامت سمجھا جاتا ہے اگر اس چربی کی وجوہات کا تعین کر لیا جائے تو اس سے چھٹکارا پانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس چربی کو کم کرنے کے لیے سب سے زیادہ مؤثر دو طریقے ہیں۔

پیٹ کی چربی

پہلے طریقے میں صرف چند غذائیں استعمال کی جاتی ہیں جب کہ بقیہ کھانے ترک کر دیے جاتے ہیں۔ دوسرے طریقے میں کچھ ورزشیں کی جاتی ہیں جن کی بدولت اس چربی سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

پیٹ کو کم کرنے کا آزمودہ نسخہ

دس گرام اجوائن اور10گرام سونف کو ایک گلاس پانی میں ڈال کر خوب پکائیں ،جب پانی آدھا پانی رہ جائے تو اسے نیم گرم کرکے پی لیں۔ اسی ترتیب سے صبح و شام یہ پانی پیئں صرف چند دن کے استعمال سے آپ کو اپنے بڑھے ہوئے پیٹ میں نمایاں فرق محسوس ہوگا۔

اس کے علاوہ پیٹ کی چربی ختم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل غذائیں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

سبز چائے کا استعمال

اس چائے کے باقاعدہ استعمال سے کمر اور پیٹ کی چربی کم ہوتی ہے۔ سبزچائے میں اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسمانی توانائی بڑھانے کے ساتھ ساتھ چربی گھلانے کا عمل بھی تیز کرتی ہیں۔ ہر روز دو سے تین کپ سبز چائے استعمال کرنے سے کچھ عرصے میں کافی مقدار میں وزن کم کیا جا سکتا ہے۔

کیلوں کا استعمال

کیلے میں پوٹاشیم بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے جو کہ بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے اور شریانوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہت مفید ہے۔ کیلوں میں پائے جانے والے دیگر اجزاء بے وقت بھوک پر قابو پانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ان کو باقاعدہ استعمال کرنے سے میٹابولزم ریٹ بھی بڑھتا ہے جس کی وجہ سے پیٹ کی چربی جلدی سے پگھلنا شروع ہو جاتی ہے۔

خشک میوہ جات

پیٹ کی چربی کو کم کرنے کے لیے ایسے فائبرکا استعمال نہایت ضروری ہے جو کم وقت میں آسانی کے ساتھ جسم میں جذب ہو سکے۔ جلدی جذب ہونے والا فائبر زیادہ تر خشک میوہ جات میں پایا جاتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق باداموں کو روزانہ استعمال کرنے سے موٹاپے سے نجات ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے روزانہ پندرہ سے بیس بادام استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بادام دل کی صحت کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow