کیا آپ کو شوگر ہے؟ اپنی تشخیص خود کریں

شوگر انسانی جسم میں اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم انسولین کا استعمال چھوڑ دیتا ہے، انسولین کاکام یہ ہے کہ وہ جسم میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتی ہے۔ کہتے ہیں کہ شوگر ایک خاموش قاتل ہے اور اس کا علم مریض کو تب ہوتا ہے جب بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے […]

 0  3
کیا آپ کو شوگر ہے؟ اپنی تشخیص خود کریں

شوگر انسانی جسم میں اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم انسولین کا استعمال چھوڑ دیتا ہے، انسولین کاکام یہ ہے کہ وہ جسم میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتی ہے۔

کہتے ہیں کہ شوگر ایک خاموش قاتل ہے اور اس کا علم مریض کو تب ہوتا ہے جب بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے اس لیے بہتر ہے کہ اپنی شوگر کو وقتاً فوقتاً چیک کرتے رہنا چاہیے۔

یہ ایک ایسی بیماری ہے جو کسی کو کبھی بھی لاحق ہو سکتی ہے، لہٰذا اس پر توجہ رکھنا بہت ضروری ہے۔

یہ بیماری اس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم اپنے اندر موجود شکر (گلوکوز) کو حل کرکے خون میں شامل نہیں کر پاتا، اس پیچیدگی کی وجہ سے دل کے دورے، فالج، نابینا پن، گردے ناکارہ ہونے اور پاؤں اور ٹانگیں کٹنے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔

اگر آپ کو شوگر کے حوالے سے کوئی خدشہ ہو کہ آپ کو شوگر (ذیابیطس) ہے یا نہیں، تو اس کا پتہ اس کی علامات سے باآسانی لگا سکتے ہیں ان علامات کو جاننے کیلئے صبح کا وقت زیادہ موزوں ہے۔

زیر نظر مضمون کا مطالعہ کرکے آپ یہ جان سکتے ہیں کہ وہ کون سی علامات ہیں کہ جس سے اس بات پتہ لگایا جاسکے کہ آپ کو ذیابیطس ہے یا نہیں؟

اہم علامات :

ذیابیطس کی اہم علامات میں بہت زیادہ پیاس لگنا، معمول سے زیادہ پیشاب آنا، خصوصاً رات کے وقت، تھکاوٹ محسوس کرنا، وزن کا کم ہونا، دھندلا نظر آنا اور زخموں کا نہ بھرنا شامل ہیں۔

زیادہ پیاس لگنا : 

یہ تبدیلیاں صبح چار بجے سے آٹھ بجے کے درمیان محسوس کی جاتی ہیں۔ یہ اس وقت دیکھا جاتا ہے جب صبح کے وقت بلڈ شوگر کی سطح زیادہ ہوتی ہے، شوگر کی زیادہ مقدار ہمیں پیاس کا احساس دلاتی ہے۔ اگر ہائی بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول نہ کیا جائے تو گلوکوز بڑھ جاتا ہے اور جسم کو زیادہ سیال کی ضرورت ہوتی ہے اور پانی کی کمی اور پیاس زیادہ لگتی ہے۔

 پیشاب کی زیادتی : 

بار بار پیشاب آنا شوگر کی اعلیٰ سطح کی نشاندہی کرتا ہے، یہ عام طور پر رات یا صبح سویرے ہوتا ہے، گردے گلوکوز کو فلٹر کرنے کے لیے زیادہ پیشاب پیدا کرتے ہیں۔

صبح کی سستی : 

جاگنے پر زیادہ سستی اور کاہلی محسوس کرنا بھی ہائی شوگر کی ایک علامت ہے، گلوکوز کی سطح گرنے کی وجہ سے جسم کو مناسب توانائی نہیں مل پاتی، اس لیے ہم صبح کے وقت سستی محسوس کرتے ہیں حالانکہ نیند کی کمی کی وجہ سے بھی صبح کے وقت سستی اور چڑچڑا پن ہو سکتا ہے۔

سر میں درد

ذیابیطس کے مریضوں میں ایک عام علامت سر کا درد ہے، اگر شوگر کی مقدار زیادہ ہو تو اسے ہائپرگلیسیمیا کہا جاتا ہے اور اگر یہ کم ہو تو اسے ہائپوگلیسیمیا کہا جاتا ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو اکثر سر درد ہوتا ہے۔

منہ کا خشک ہونا

جاگنے کے فوراً بعد منہ خشک محسوس ہوتا ہے۔ یہ زیادہ شوگر لیول کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ جسم میں سیال کی زیادتی کی وجہ سے لوگ پانی کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس سے منہ سوکھاپن پیدا ہوجاتا ہے۔

بھوک میں اضافہ

انسولین کی کمی کی وجہ سے جسم میں گلوکوز کی مقدار کافی نہیں ہو پاتی، نتیجتاً زیادہ بھوک لگتی ہے۔ تھوڑے وقت کے بعد، جسم کو دماغ سے اشارے ملتے ہیں کہ خوراک مہیا کی جائے۔

اگر آپ صبح سویرے ان علامات میں سے کوئی بھی دیکھیں تو فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کریں، اگر اس مسئلے پر شروع میں ہی قابو پالیا جائے تو صحت مزید خراب ہونے سے بچ جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔ ا

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow