پی آئی اے کے طیارے کی پراسرار گمشدگی : معمہ 35 سال سے حل نہ ہو سکا

آج سے 35سال قبل لاپتہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارہ کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا، طیارے کو زمین نگل گئی یا آسمان کھا گیا؟ واقعہ آج تک معمہ بنا ہوا ہے۔ تقریباً 35 برس پہلے 25اگست 1989 کو صبح سات بجکر 36 منٹ پر پی آئی اے کے فوکر طیارے […]

 0  0
پی آئی اے کے طیارے کی پراسرار گمشدگی : معمہ 35 سال سے حل نہ ہو سکا

آج سے 35سال قبل لاپتہ ہونے والے پی آئی اے کے طیارہ کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا، طیارے کو زمین نگل گئی یا آسمان کھا گیا؟ واقعہ آج تک معمہ بنا ہوا ہے۔

تقریباً 35 برس پہلے 25اگست 1989 کو صبح سات بجکر 36 منٹ پر پی آئی اے کے فوکر طیارے نے گلگت کے ہوائی اڈے سے اڑان بھری لیکن فضا میں جانے کے بعد آج تک اس کا معلوم نہیں چل سکا کہ اس پرواز کے ساتھ آخر ہوا کیا؟۔

طیارے کے ٹیک آف کے فوری بعد یہ بغیر کسی اطلاع کے غائب ہوگیا، جس نے اپنے پیچھے ایک ایسا سوال چھوڑ دیا جو کئی دہائیوں سے تحقیقاتی اداروں کی پریشانی کاباعث بنا ہوا ہے، کیونکہ جہاز سے ’مے ڈے‘ کی کوئی ہنگامی کال آئی اور نہ ہی ریڈار پر اس کا کوئی کھوج ہاتھ لگا۔

پی آئی اے طیارہ لاپتہ

پی کے 404 نامی پرواز کی منزل 300 کلومیٹر دور اسلام آباد تھی جہاں اس نے معمول کے مطابق 55 منٹ کی پرواز کے بعد لینڈ کرنا تھا، مذکورہ طیارے میں 49 مسافر اور عملے کے پانچ (54)ارکان سوار تھے۔

پرواز کے بعد پائلٹ کی طرف سے موصول ہونے والا آخری پیغام ایک معمول کی ریڈیو کال تھی۔ ہمالیہ کے سنگلاخ پہاڑوں میں طیارے کی تلاش کے باوجود پی کے 404 کا ملبہ بھی کبھی نہیں ملا۔

نظریات اور قیاس آرائیاں

پی آئی اے کی پرواز پی کے 404کی گمشدگی نے متعدد نظریات اور قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔ جن میں سب سے نمایاں یہ ہیں

تیکنکی خرابی : اس واقعے کا ایک امکان یہ ہے کہ شاید اس طیارے میں کوئی تیکنکی خرابی پیدا ہوگئی ہو جس کی وجہ سے وہ دور دراز بلند و بالا پہاڑوں میں کہیں گر کر تباہ ہوگیا ہو ۔

ہائی جیکنگ : ایک اور نظریہ یہ ہے کہ شاید طیارہ ہائی جیک کرکے کسی نامعلوم مقام کی جانب لے جایا گیا ہو۔

بھارتی مداخلت : اس کے علاوہ سب سے زیادہ متنازعہ نظریات میں سے ایک یہ ہے کہ طیارے کو لائن آف کنٹرول کے قریب بھارتی فوج نے مار گرایا ہو تاہم بھارت نے سرکاری طور پر اس دعوے کو مسترد کردیا۔ تاحال یہ تمام باتیں مفروضوں پر مبنی ہیں اور حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔

طویل مدتی اثرات

پی کے404 کا غائب ہونا پاکستان کی فضائی تاریخ کے سانحات میں سے ایک بڑا سانحہ ہے، اتنی بڑی تعداد میں جانی نقصان اور واقعے کی پراسراریت نے لوگوں کے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔

طیارے کے مسافروں کے لواحقین اور ان کے خاندان آج بھی تسلی بخش جواب کے متلاشی ہیں، اس دن سے لے کر آج تک بہت سی تحقیقات اور نظریات کے باوجود پی کے404 کی حقیقت آج تک کسی کو نہیں معلوم ہوسکی۔ اس طیارے کا غائب ہونا جدید دور کے سب سے پراسرار فضائی حادثات میں سے ایک ہے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow