نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی 20 سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان
نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل ہوم سیریز کیلیے قومی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے حارث رؤف ڈراپ، محمد عامر کی چار سال بعد واپسی ہوئی ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل ہوم سیریز کے لیے پاکستان کرکٹ […]
نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل ہوم سیریز کیلیے قومی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے حارث رؤف ڈراپ، محمد عامر کی چار سال بعد واپسی ہوئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل ہوم سیریز کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ بابر اعظم کپتان ہوں گے، انجری کے باعث فاسٹ بولر حارث رؤف اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں جب کہ سینیئر بولر محمد عامر کی چار سال بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
لاہور میں قومی سلیکشن کمیٹی کے اراکین وہاب ریاض، محمد یوسف، عبدالرزاق ودیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹیم کا اعلان کیا۔
وہاب ریاض نے بتایا کہ سیریز کے لیے بابر اعظم کپتان ہوں گے۔ عماد وسیم اور محمد عامر کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے جس کے ساتھ ہی سینیئر بولر کی چار سال بعد قومی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
وہاب ریاض نے کہا کہ ابرار احمد، افتخار احمد، اعظم خان، فخر زمان، عباس آفریدی، محمد رضوان، محمدعرفان خان، نسیم شاہ، شاداب خان، شاہین آفریدی، اسامہ میر، صائم ایوب، عثمان خان، زمان خان ٹیم کاحصہ ہونگے جب کہ حارث سہیل اس سیریز کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔
وہاب ریاض نے مزید کہا کہ 5 سلیکٹرز نے کپتان اور کوچ کیساتھ مشاورت سے ٹیم کا فیصلہ کیا، ہمارا ٹارگٹ ورلڈ کپ ہے، کھلاڑیوں سے بات ہوئی ہے۔ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں سلیکٹ نہ ہونیوالے بھی وائٹ بال کا حصہ ہونگے اور روٹیشن پالیسی کے مطابق کھلاڑیوں کو کھلائیں گے اور یہ پالیسی کپتان سمیت تمام کھلاڑیوں کے لیے ہے۔
انہوں نے قیادت کی تبدیلی سے ٹیم میں گروپنگ کے تاثر کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ کپتان بدلنے کے بعد پاکستان ٹیم میں کوئی گروپ نہیں، ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کیلیے بابر اعظم کے سوا کوئی تجربہ کار کپتان دستیاب نہیں، تمام کھلاڑی پاکستان کے لیے کھیلیں گے اور جیتیں گے۔ کپتان بابر اعظم بھی ورلڈ کپ جیت کر قوم کو خوشی دینے کے لیے پرامید ہیں۔
محمد عامر سے متعلق رمیز راجا سے متعلق بیان پر وہاب ریاض کا کہنا تھا کہ انہوں نے سینیئر بولر کے لیے کافی سخت بات کی ہے لیکن یہ ان کی اپنی سوچ ہے ہم نہیں سمجھتے کہ ایسا ہونا چاہیے۔
رکن سلیکشن کمیٹی محمد یوسف نے کہا کہ ہم پانچوں سلیکٹرز کی ایک ہی سوچ ہے اور گیری کرسٹن ہمارے چیف سلیکٹر ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟