میاں بیوی کو ہلاک کرنیوالے ڈرائیور کی ضمانت کیلیے عدالت کی انوکھی شرائط
بھارت میں دوران ڈرائیونگ گاڑی کی ٹکر سے دو افراد کو ہلاک کرنے والے نوعمر لڑکے کو عدالت نے ضمانت پر رہائی کے لیے انوکھی شرط رکھ دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت نے 17 سالہ نو عمر لڑکے کو دوران ڈرائیونگ کار کی ٹکر سے دو افراد کو ہلاک کرنے کے مقدمے میں ضمانت […]
بھارت میں دوران ڈرائیونگ گاڑی کی ٹکر سے دو افراد کو ہلاک کرنے والے نوعمر لڑکے کو عدالت نے ضمانت پر رہائی کے لیے انوکھی شرط رکھ دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت نے 17 سالہ نو عمر لڑکے کو دوران ڈرائیونگ کار کی ٹکر سے دو افراد کو ہلاک کرنے کے مقدمے میں ضمانت پر رہائی کے لیے سڑک حادثات پر مضمون لکھنے سمیت دیگر کئی احکامات دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پونے میں ایک مشہور بلڈر کے 17 سالہ بیٹے نے اتوار کے روز اپنی اسپورٹس کار پورشے سے ایک موٹر سائیکل کو ٹکر ماری تھی جس کے نتیجے میں اس پر سوار میاں بیوی ددھیا اور اشونی کوسٹا ہلاک ہوگئے تھے۔
انڈیا میں گاڑی کی ٹکر سے دو افراد کو ہلاک کرنے والے 17 سالہ لڑکے کو عدالت نے اس شرط پر ضمانت دینے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ سڑک حادثات کے حوالے سے مضمون لکھیں گے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ حادثہ اتوار کی صبح اس وقت پیش آیا جب پونے سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے اسپورٹس کار سے موٹر سائیکل پر جانے والے جوڑے کو تیز رفتاری کے باعث ٹکر مار دی جس سے دونوں موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق کار میں تین افراد سوار تھے اور تینوں ہی نشے میں دھت تھے جن میں سے ایک حادثے کے فوری بعد موقع سے فرار ہو گیا جب کہ دیگر دو لڑکوں کو وہاں موجود لوگوں نے پکڑ کر پہلے مار پیٹ کی اور اس کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔
پونے کے سٹی کمشنر آف پولیس امیتیش کمار کا کہنا تھا کہ نوعمر ڈرائیور کے والد اور اس بار کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جائیں گے جہاں سے لڑکا نشہ کر کے نکلا تھا۔
تاہم ملزم کو 14 گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد اسے جیونائل کورٹ میں پیش کیا گیا تو عدالت نے نوعمر ڈرائیور کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم تو دیا لیکن اس کو انوکھی شرائط پر عمل سے مشروط کر دیا۔
عدالت کی جانب سے عائد کی جانے والی شرائط میں ایک یہ ہے کہ ملزم 15 روز تک ٹریفک پولیس کے ساتھ کام کرے گا جب کہ اس کا نفسیاتی معالج سے علاج کروایا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس کو نشہ آور اشیا کے استعمال سے بچاؤ کے بحالی مرکز میں بھی رہنا ہوگا۔
ملزم کو ٹریفک قوانین کا مطالعہ کر کے انڈیا کے جووینائل جسٹس بورڈ کو اس پر پریزنٹیشن دینے اور اس کے ساتھ ہی سڑکوں پر ہونے والے حادثات، ان کے اثرات اور ان کے حل کے حوالے سے 300 الفاظ پر مشتمل مضمون بھی لکھنے کے احکامات بھی دیے گئے۔
عدالت نے نوعمر ملزم کو اس بات کا بھی پابند کیا کہ اگر کبھی اس کے سامنے کوئی حادثہ ہو جائے تو وہ اس صورت میں متاثرین کی مدد کرے گا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟