ماہ رمضان وزن کم کرنے کا بہترین موقع، ڈائٹ پلان پر عمل کریں
ماہِ رمضان چند دنوں بعد جلوہ افروز ہوگا جس کا انتظار ہر مسلمان کو ہوتا ہے اس مبارک مہینے میں رکھے جانے والے روزوں کی برکت سے لوگ بہت سی بیماریوں سے محفوظ بھی رہتے ہیں۔ ایک جانب تو عبادات کا زور ہوتا ہے تو دوسری طرف سحری اور افطاری میں بہت سی ایسی غذائیں […]
ماہِ رمضان چند دنوں بعد جلوہ افروز ہوگا جس کا انتظار ہر مسلمان کو ہوتا ہے اس مبارک مہینے میں رکھے جانے والے روزوں کی برکت سے لوگ بہت سی بیماریوں سے محفوظ بھی رہتے ہیں۔
ایک جانب تو عبادات کا زور ہوتا ہے تو دوسری طرف سحری اور افطاری میں بہت سی ایسی غذائیں استعمال کی جاتی ہیں جو ہماری صحت کیلئے بلکل بھی فائدہ مند نہیں ہوتیں اور وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
اس مہینے میں وزن کم کرنے کیلئے کیا ڈائٹ پلان مرتب کیا جائے اس حوالے سے ڈاکٹر فرح صادق نے ایک پروگرام میں تفصیلی ذکر کیا کہ کون سی غذائیں وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان دنوں تیزابیت کا مسائل بہت زیادہ ہو جاتے ہیں یا گیس بننا شروع ہوجاتی ہے یا طبیعت میں بھاری پن محسوس ہوتا ہے کیوں کہ بہت سے لوگ کھانا اور تلی ہوئی اشیاء کھا کر لیٹ جاتے ہیں یا کھانے کے بعد چہل قدمی نہیں کرتے۔
سحر اور افطار میں کھانوں کا شیڈول ہفتے کے آغاز پر ہی کرلیں اور کوشش کریں کہ غذائیت سے بھرپور کھانے ڈائٹ پلان میں شامل کریں جن میں پھل اور سبزیوں سمیت پروٹین والی غذائیں لازمی شامل کریں۔
سحری میں کیا کھائیں؟
ڈاکٹر فرح صادق نے بتایا کہ سحری میں سب سے پہلے ایک گلاس پانی یا لسی پیئیں اس کے بعد کوئی ایسی چیز کھائیں جس جو پروٹین سے بھرپور ہو مثال کے طور پر ابلا ہوا انڈا، دہی یا چیز وغیرہ۔
وزن بڑھنے کا تعلق میٹھی اشیاء سے ہوتا یے اس لیے چینی سے دور رہیں، ان کے علاوہ کاربوہائیڈریٹس والی غذائیں جیسا کہ دلیا، براؤن چاول، روٹی اور ڈرائی فروٹس وغیرہ کھائیں ان کھانوں سے دیر تک پیٹ بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بیکری آئٹمز سے دور رہیں۔
افطار میں کیا کھائیں؟
افطاری ہو یا سحری کھجور دونوں وقت استعمال کرسکتے ہییں اور ساتھ کوئی اور موسمی پھل بھی کھائیں، ان کے ساتھ ساتھ آلو سے بنی اور بغیر تلی کوئی چیز استعمال کریں۔
ان چیزوں کے علاوہ سلاد کا استعمال بھی کافی مفید ہے جس میں ابلے آلو شامل ہوں۔ کوشش کریں کہ رمضان میں پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے تا کہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔
تاہم افطار کے بعد پانی پینے کا جب بھی موقع ملے ضرور پیئیں۔ تلی ہوئی اشیاء اور کولڈ ڈرنکس سے جتنا ممکن ہو سکے گریز کریں اور ناریل کے پانی سمیت جوس پینے کو ترجیح دیں اور 30 منٹ روزانہ ورزش لازمی کریں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟