قومی ٹیم کی بیٹنگ میں ناکامی کی کیا وجہ ہے؟ سابق کرکٹرز نے بتادیا

ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک کارکردگی نے نہ صرف پوری قوم کو مایوس کیا بلکہ اس کی کارکردگی پر بھی سوالات کھڑے ہوگئے۔ اس حوالے سے سینئر کرکٹرز نے پاک ٹیم کے کھلاڑیوں خصوصاً بلے بازوں پر کڑی تنقید کی اور اپنے غم و غصے کا بھی اظہار کیا۔ ورلڈ […]

 0  4
قومی ٹیم کی بیٹنگ میں ناکامی کی کیا وجہ ہے؟ سابق کرکٹرز نے بتادیا

ٹی 20 ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک کارکردگی نے نہ صرف پوری قوم کو مایوس کیا بلکہ اس کی کارکردگی پر بھی سوالات کھڑے ہوگئے۔

اس حوالے سے سینئر کرکٹرز نے پاک ٹیم کے کھلاڑیوں خصوصاً بلے بازوں پر کڑی تنقید کی اور اپنے غم و غصے کا بھی اظہار کیا۔

ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کی خصوصی ٹرانس میشن میں سابق کرکٹر باسط علی کامران اکمل اور تجزیہ نگار شاہد ہاشمی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

قومی ٹیم کا ناقص بیٹنگ سے متعلق سوال پر باسط علی کا کہنا تھا کہ اس بات سے اندازہ لگالیں کہ اس وقت 40 کی ایوریج سے بابراعظم کے سب سے زیادہ رنز ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر شاہین شاہ آفریدی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ اسٹرائیک ریٹ 250نسیم شاہ کا ہے، انہوں نے کہا کہ کپتان بابر اعظم نے شاداب کو کھلا کر اس کے ساتھ بہت بڑی ذیادتی کی ہے۔

سابق کرکٹر کامران اکمل کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بات سمجھ نہیں آئی کہ نسیم شاہ کو باہر کیوں بٹھایا؟ ریسٹ دینے کی کیا ضرورت تھی؟ جبکہ اس وقت شاہین یا حارث رؤف کو ریسٹ دینا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کھلاڑیوں میں خوداعتمادی نہیں رہی، کیا ان حالات میں موجودہ ٹیم کو آگے آنے والے ایونٹس میں کھلایا جاسکتا ہے؟ جب بیس ہی اچھی نہیں ہوگی تو ٹیم جیت نہیں سکے گی۔

قومی ٹیم میں بڑی سرجری کہاں سے شروع ہونے چاہیے کے سوال کے جواب میں باسط علی نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ جو ڈومیسٹک نہیں کھیلے گا وہ ٹیم میں نہیں آئے گا۔ اصول بنائیں تو سب کیلئے بنائیں۔

شاہد ہاشمی نے کہا کہ وائٹ بال کی ٹیم کا کپتان الگ ہونا چاہیے کھلاڑیوں کے اندر اتحاد ان کی فٹنس اور ان کی مہارت و صلاحیتوں کو بڑھانا ہوگا۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow