فارمی انڈے استعمال کریں یا دیسی؟ ماہرین نے حقیقت بیان کردی
عام طور پر سفید پروں والی (فارمی) مرغیوں کے انڈے سفید جبکہ گہرے رنگ کی (دیسی) مرغیوں کے انڈے سرخی مائل ہوتے ہیں۔ غذائیت سے بھرپور انڈا ہر شخص کو پسند ہوتا ہے لیکن لوگوں کی بڑی تعداد اس ابہام کا شکار رہتی ہے کہ استعمال میں دیسی انڈا زیادہ مفید ہے یا فارمی۔ ماہرین […]
عام طور پر سفید پروں والی (فارمی) مرغیوں کے انڈے سفید جبکہ گہرے رنگ کی (دیسی) مرغیوں کے انڈے سرخی مائل ہوتے ہیں۔
غذائیت سے بھرپور انڈا ہر شخص کو پسند ہوتا ہے لیکن لوگوں کی بڑی تعداد اس ابہام کا شکار رہتی ہے کہ استعمال میں دیسی انڈا زیادہ مفید ہے یا فارمی۔ ماہرین نے دونوں انڈوں کا فرق واضح کر دیا۔
انڈوں کی دو اقسام ہوتی ہیں، ایک دیسی اور دوسرا فارمی۔ دیسی انڈے کا چھلکا ہلکے بھورے یا قدرے براؤن رنگ کا جب کہ فارمی انڈے کا چھلکا فارمی مرغی کی طرح سفید اور چمکدار ہوتا ہے۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ دیسی انڈوں کی زردی فارمی انڈوں کی زردی کے مقابلے میں قدرے زیادہ زرد ہوتی ہے۔
دیسی انڈوں سے متعلق عام تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ انہیں زیادہ صحت مند اور وٹامن سے بھرپور سمجھا جاتا ہے جس کی بڑی وجہ قیمت کا زیادہ ہونا بھی ہے۔
مگر حقیقت تو یہ ہے کہ غذائی اعتبار سے ہر طرح کے انڈے ایک جیسے ہی ہوتے ہیں، چاہے ان کا حجم یا رنگ کوئی بھی ہو۔
ماہرین کے مطابق دیسی اور فارمی دونوں اقسام کے انڈے صحت کے لیے معاون ہوتے ہیں۔ انہوں نے دونوں اقسام کا تجزیہ بھی کیا اور ان کے مطابق دونوں میں کوئی فرق نہیں۔
اگر اس بات کو لوگ مان لیں تو پھر ان کا سوال ہوگا کہ جب غذائی افادیت یکساں تو پھر دیسی انڈے فارمی سے زیادہ مہنگے اور دُگنی قیمت پر کیوں فروخت کیے جاتے ہیں؟
اس کا سادہ جواب یہ ہے کہ فارمی مرغیوں کو بڑے پیمانے پر کاروباری لحاظ کے ساتھ پالا جاتا ہے اور وہ انڈے بھی زیادہ دیتی ہیں جب کہ دیسی مرغیاں کم انڈے دیتی ہیں اور کم دستیابی کے باعث وہ فارمی انڈوں سے مہنگے ہوتے ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟