طالب علم کا روزے کی حالت میں انوکھا عالمی ریکارڈ
گھانا کے ایک طالب علم نے روزے کی برکت سے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا، اس کا کہنا ہے کہ اگر روزے سے نہ ہوتا تو شاید اس ہدف کو پورا نہ کرپاتا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افریقی ملک گھانا کے رہائشی اور الابامہ یونی ورسٹی کے طالب علم ابوبکر طاہرو […]
گھانا کے ایک طالب علم نے روزے کی برکت سے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا، اس کا کہنا ہے کہ اگر روزے سے نہ ہوتا تو شاید اس ہدف کو پورا نہ کرپاتا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افریقی ملک گھانا کے رہائشی اور الابامہ یونی ورسٹی کے طالب علم ابوبکر طاہرو کو قدرتی ماحول میں رہنے کا شوق ہے، اس نے اپنے اس شوق کو منفرد انداز میں پورا کرلیا۔
انہوں نے روزہ رکھ کر ایک گھنٹے میں 1,123 درختوں کو گلے لگا کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں اور انہوں نے یہ ریکارڈ روزے کی حالت میں ہی قائم کیا۔
رپورٹ کے مطابق الاباما میں جنگلات کی تعلیم حاصل کرنے والے گھانا کے اس طالب علم نے ٹسکیگی نیشنل فاریسٹ میں یہ نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔
29 سالہ ابوبکر طاہرو کا تعلق گھانا کے علاقے ٹیپا کی ایک کسان برادری سے ہے جہاں انہیں قدرتی خوبصورتی کے تحفظ میں دلچسپی پیدا ہوئی اور انہوں نے آبرن یونیورسٹی میں جنگلات و زراعت کے شعبے میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے داخلہ لے لیا جہاں وہ اس وقت طالب علم کی حیثیت سے جنگلات پر ریسرچ کر رہے ہیں۔
Abubakar Tahiru from Ghana hugged a total of 1,123 trees in an hour to promote environmental awareness
— Guinness World Records (@GWR) April 26, 2024
ریکارڈ قائم کرنے کیلئے یہ شرط ضروری تھی کہ ابوبکر اپنے دونوں بازو ہر درخت کے گرد پورا لپیٹیں اور درختوں کو نقصان بھی نہ پہنچنے پائے، اس دوران کسی بھی درخت کو ایک سے زیادہ بار گلے نہیں لگایا جاسکتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ روزے میں رہنے کی وجہ سے انہیں پانی کے وقفے کے لیے رکنے کی ضرورت نہیں تھی، جس سے شروع سے آخر تک بلا تعطل ریکارڈ کم سے کم وقت میں مکمل کرنے کی کوشش جاری رکھنے میں بہت مدد ملی۔
ابوبکر طاہرو نے فی منٹ اوسطاً 19 درختوں کو گلے لگایا اور ریکارڈ قائم کرنے کے لیے 700 درختوں کو گلے لگانے کی کم سے کم تعداد کو انہوں نے عبور کرتے ہوئے ایک گھنٹے میں 1,123 درختوں کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ بآسانی قائم کر دیا۔ ان کا ماننا تھا کہ اگر وہ روزہ کی حالت میں نہ ہوتے اور پانی کا وقفہ کرتے تو وہ مقررہ وقت میں شاہد اتنے درختوں کو گلے نہ لگا پاتے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟