سوشل میڈیا بدترین نشہ، نوجوان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا
مونٹریال: کینیڈا میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے خلاف ایک نوجوان نے مقدمہ درج کرایا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک بدترین نشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے 24 سالہ شہری نے ایک مقدمہ درج کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا بدترین نشہ ہے، اور دماغی صحت پر منفی […]
مونٹریال: کینیڈا میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے خلاف ایک نوجوان نے مقدمہ درج کرایا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک بدترین نشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے 24 سالہ شہری نے ایک مقدمہ درج کرایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا بدترین نشہ ہے، اور دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔ کینیڈا کے شہر مونٹریال کے نوجوان نے قانونی فرم لیمبرٹ ایووکیٹس کے ذریعے اپنی درخواست میں فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، یوٹیوب اور ریڈیٹ کو فریق بنایا ہے۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ اُس نے 2015 میں سوشل میڈیا کا استعمال شروع کیا، جس کے بعد اسے تخلیقی کام میں دشواری کا سامنا ہے اور جسمانی ساخت خراب ہو گئی ہے۔
قانونی فرم کے مطابق ان پلیٹ فارمز کے مالکان ذمہ دار ہیں کہ وہ صارفین کی صحت اور سلامتی اوّلین ترجیح کے طور پر یقینی بنائیں، خاص طور پر بچوں کا خیال رکھیں، فلپ براؤلٹ کے مطابق کینیڈا میں 7 سے 11 سال کے 52 فی صد بچے سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔
قانونی فرم کے مطابق اس کیس کے پیچھے موجود نوجوان نے اپنے سوشل میڈیا کے استعمال کو دن میں صرف 2 گھنٹے تک محدود کر دیا، لیکن اس کا کہنا ہے کہ یہ ایپس اس کی نیند اور پیداواری صلاحیت کو پھر بھی متاثر کرتی رہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب میٹا پلیٹ فارمز کے فیس بک اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا چینلز کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، تو یہ ایک حد تک ذہنی صحت پر اثرات مرتب کرنے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں، جیسا کہ بے چینی، ڈپریشن، کھانا کھانے کے مسائل، کم خود اعتمادی، خود کو نقصان پہنچانا، خودکشی وغیرہ۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا کی لت کے نقصانات سے بچے اور نوعمر سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بہت سے نوجوان اور خاندان اس لت سے متعلق مقدمات دائر کر رہے ہیں، ان مقدمات کو جمع کرنے والے ایک لاسوئٹ انفارمیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ جولائی میں سوشل میڈیا کی لت (MDL) میں 18 نئے کیسز شامل ہو گئے ہیں، جس سے زیر التوا مقدمات کی کل تعداد 517 ہو گئی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟