دنیا میں پہلا ٹیسٹ میچ کن دو ممالک نے کھیلا؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

یوں تو انگلینڈ کو کرکٹ کا بانی کہا جاتا ہے لیکن دنیا میں پہلا کرکٹ ٹیسٹ (تین روزہ) ان دو ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جن کا آج ٹیسٹ کرکٹ میں کوئی مقام نہیں۔ یوں تو انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلا ٹیسٹ میچ (5 روزہ) 147 برس قبل مارچ 1877 کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف […]

 0  3
دنیا میں پہلا ٹیسٹ میچ کن دو ممالک نے کھیلا؟ جان کر حیران رہ جائیں گے

یوں تو انگلینڈ کو کرکٹ کا بانی کہا جاتا ہے لیکن دنیا میں پہلا کرکٹ ٹیسٹ (تین روزہ) ان دو ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جن کا آج ٹیسٹ کرکٹ میں کوئی مقام نہیں۔

یوں تو انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلا ٹیسٹ میچ (5 روزہ) 147 برس قبل مارچ 1877 کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گئے میچ کو کہا جاتا ہے تاہم شائقین کرکٹ کے لیے حیرت انگیز انکشاف ہوگا کہ دنیا میں پہلا باضابطہ کرکٹ ٹیسٹ (تین روزہ) امریکا اور کینیڈا کے درمیان کھیلا گیا تھا اور آج ان دونوں ٹیموں کا ٹیسٹ کرکٹ میں کوئی مقام نہیں ہے۔

کرکٹ کی تاریخ کے مطابق اولین بین الاقوامی دورے فرانسیسی انقلاب اور امریکی خانہ جنگی کے سبب نہ ہو سکے تھے۔ لیکن پہلا بین الاقوامی میچ امریکا اور کینیڈا کے درمیان 1844 میں ہوا تھا۔

یہ میچ خزاں کے موسم میں 24 سے 26 ستمبر کے درمیان ہوا تھا جہاں خراب موسم کی وجہ سے دوسرے دن کا کھیل نہ ہو سکا تھا۔

اس میچ کے بعد سے کرکٹ ٹیموں کے دیگر ممالک کے دوروں کے دروازے کھلے۔

انگلینڈ نے 1859 میں کرکٹ کے میچز کھیلنے کے لیے پہلی مرتبہ غیر ملکی دورہ کیا تھا۔ اس کی ٹیم شمالی امریکہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے پر گئی تھی۔ 1868 میں آسٹریلین ٹیم نے پہلا غیرملکی دورہ کیا تھا اور وہ میچز کھیلنے انگلینڈ پہنچی تھی۔

اس کے بعد 15 مارچ 1877 کو ٹیسٹ میچ کا ایسا مقابلہ شروع ہوا جو آج تک جاری ہے یعنی پانچ روزہ ٹیسٹ میچ۔

یہ اولین پانچ روزہ ٹیسٹ میچ (اس وقت 6 دن طویل ہوتا تھا اور ایک دن وقفے کا ہوتا تھا) جس میں مہمان ٹیم انگلینڈ کو آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تب سے اب تک آسٹریلیا دنیا کی مضبوط ترین ٹیم رہی ہے اور اس کی جیت کا اوسط بھی دیگر تمام ٹیموں میں سب سے زیادہ ہے۔

1877  سے اب تک 2533 ٹیسٹ میچز ہو چکے ہیں جبکہ انڈیا کے شہر دھرم شالہ میں 2534 واں میچ انگلینڈ اور انڈیا کے درمیان جاری ہے۔ لگ بھگ ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں اب تک 12 ٹیموں کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ دیا گیا ہے۔ اس درجے پر پہنچنے والی تیسری ٹیم جنوبی افریقہ تھی جس نے انگلینڈ کے خلاف 12 مارچ 1889 کو اپنا پہلا میچ کھیلا۔ ویسٹ انڈیز نے 1928 میں انگلینڈ کا دورہ کر کے چوتھی ٹیسٹ ٹیم کا درجہ پایا۔

نیوزی لینڈ پانچویں ٹیم تھی جس کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ دیا گیا اور اس نے اپنا پہلا میچ 10 جنوری 1930 کو دورہ انگلینڈ میں کھیلا۔ انڈیا (متحدہ ہندوستان) کو 25 جون 1932 کو اس وقت ٹیسٹ ٹیم کا درجہ ملا جب مہاراجہ پوربندر کی قیادت میں پورے برصغیر پر مشتمل ایک ٹیم انگلینڈ کے دورے پر پہنچی تھی۔

ساتویں ٹیسٹ ٹیم کا درجہ پانے والی ٹیم پاکستان کی ٹیم تھی جس نے اپنے قیام کے محض پانچ برس بعد یہ درجہ حاصل کیا اور اپنا پہلا میچ روایتی حریف بھارت کے خلاف 16 اکتوبر 1952 کو کھیلا۔ یوں پاکستان پہلی ٹیم بنی جس انگلینڈ کے علاوہ کسی اور ملک کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔

اس وقت سے اب تک 12 ٹیموں کو ٹیسٹ ٹیم کا درجہ مل چکا ہے۔ لیکن تیسری ٹیم جنوبی افریقہ کی تھی جس نے دورہ کرنے والی انگلینڈ ٹیم کے خلاف 12 مارچ سنہ 1889 کو اپنا پہلا میچ کھیلا تھا۔

ٹیسٹ کلب میں سات سے 8 ممبر ہونے میں 30 برس کا طویل عرصہ لگا اور سری لنکا نے اپنی سر زمین پر انگلینڈ کے خلاف 17 فروری 1982 کو پہلا ٹیسٹ میچ کھیل کر آٹھویں ٹیسٹ ٹیم کا درجہ پایا۔

اس کے بعد 1992 میں زمبابوے، 2000 میں بنگلہ دیش، 2018 میں آئرلینڈ اور رواں سال 14 جون کو افغانستان کو ٹیسٹ ٹیموں کا درجہ دیا گیا ہے تاہم یہ کرکٹ کی ستم ظریفی ہی ہے کہ جن دو ٹیموں امریکا اور کینیڈا نے کرکٹ کے لیے پہلا بین الاقوامی دورہ کیا اور پہلا ٹیسٹ (تین روزہ) کھیلا وہاں کرکٹ زیادہ مقبول نہ ہو سکی اور وہ عالمی کرکٹ کے منظرنامے پر تو ہیں لیکن ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی ٹیم کا انہیں درجہ نہ مل سکا۔

تاہم رواں سال امریکا ویسٹ انڈیز کے ساتھ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے اور کینیڈا بھی میگا ایونٹ کھیل رہا ہے جس سے وہاں کرکٹ کی مقبولیت بڑھنے کا امکان ہے اور ہو سکتا ہے کہ آنے والے وقت میں یہ دونوں ٹیمیں بھی ٹیسٹ ٹیموں میں شامل ہو جائیں تاہم یہ اس کی میدان میں کارکردگی سے مشروط ہوگا۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow