بھارت میں انوکھا فراڈ، جعلی سپریم کورٹ نے ارب پتی کو کنگال کر ڈالا
دھوکے باز مختلف طریقوں سے سادہ لوح عوام کو لوٹتے ہیں لیکن بھارت میں نوسر بازوں نے جعلی سپریم کورٹ بنا کر ارب پتی کاروباری کو کنگال کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ اب تک تاریخ میں فراڈ کا یہ انوکھا واقعہ بھارتی شمالی ریاست پنجاب میں پیش آیا جہاں چند انتہائی چالاک […]
دھوکے باز مختلف طریقوں سے سادہ لوح عوام کو لوٹتے ہیں لیکن بھارت میں نوسر بازوں نے جعلی سپریم کورٹ بنا کر ارب پتی کاروباری کو کنگال کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ اب تک تاریخ میں فراڈ کا یہ انوکھا واقعہ بھارتی شمالی ریاست پنجاب میں پیش آیا جہاں چند انتہائی چالاک فراڈیوں نے بھارت کے ٹیکسٹائل گروپ وردھان کے 82 سالہ چیئرمین ایس پی اوسوال کو کروڑوں روپے کا چونا لگا دیا۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان نے وردھان کے چیئرمین کو منی لانڈرنگ کے جرم میں جیل بھیجنے کی دھمکی دے کر ان سے 830,000 ڈالرز کی رقم بطور فنڈ اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کروا دی۔
اس حوالے سے اوسوال نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ وفاقی تفتیش کار کے طور پر تعارف کراتے ہوئے میں جعلسازوں نے منی لانڈرنگ کیس میں ان سے رابطہ کیا اور ایک آن لائن عدالتی سماعت کی۔
اوسوال نے بتایا کہ اس آن لائن عدالت میں ایک شخص نے بھارت کے چیف جسٹس دھننجیا یشونت چندرچوڑ کی نقالی بھی کی اور پھر انہیں تحقیقات کے حصے کے طور پر اپنے فنڈز اکاؤنٹ میں جمع کرنے کا حکم دیا جسکی انہوں نے تعمیل کی۔
بعد ازاں متاثرہ چیئرمین نے پولیس میں شکایت درج کرائی جس پر پولیس نے دو افراد کو گرفتار کر لیا جب کہ اس شاطرانہ واردات کی تحقیقات اعلیٰ پیمانے پر شروع کر دی گئی ہیں۔
اس حوالے سے شمالی ریاست پنجاب پولیس کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ بھارت میں ڈیجیٹل اور آن لائن دھوکا دہی تیزی سے پھیل رہی ہے لیکن ملک کی سب سے بڑی عدالت کے نام پر جعلسازی اور نقلی سماعت کر کے کسی کو لوٹنے کا واقعہ پہلی بار سامنے آیا ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟