آئی سی سی کی سالانہ بورڈ میٹنگ میں کیا اہم فیصلے ہوئے؟
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی سالانہ بورڈ میٹنگ میں چیمپئنز ٹرافی کیلیے بجٹ کی منظوری کے ساتھ ساتھ کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے۔ آئی سی سی کی سالانہ بورڈ میٹنگ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں منعقد ہوئی جس میں پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے بھی شرکت کی۔ اس اجلاس […]
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی سالانہ بورڈ میٹنگ میں چیمپئنز ٹرافی کیلیے بجٹ کی منظوری کے ساتھ ساتھ کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے۔
آئی سی سی کی سالانہ بورڈ میٹنگ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں منعقد ہوئی جس میں پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے بھی شرکت کی۔
اس اجلاس کے آخری روز ا آئندہ سال فروری مارچ میں پاکستان میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے بجٹ کی آئی سی سی کی جانب سے منظوری دی گئی۔ یہ بجٹ آئی سی سی اور پی سی بی نے مشترکہ طور پر بنایا ہے تاہم اجلاس میں شو پیس ایونٹ میں بھارت کی شرکت کی تصدیق کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
اس کے علاوہ آئی سی سی نے حالیہ ٹی 20 ورلڈ کپ میں اضافی اخراجات پر کمیٹی قائم کر دی ہے جس میں 3 بورڈ ڈائریکٹرز روجر ٹوز، لاسن نائیڈو اور عمران خواجہ شامل ہیں، وہ رواں برس کے آخر تک رپورٹ بورڈ کو پیش کریں گے۔
آئی سی سی نے امریکی کرکٹ ایسوسی ایشن کو معطل کرتے ہوئے اسے اور چلی کے کرکٹ بورڈ کو ایک سال میں اپنے انتظامی معاملات کو درست کرنے کی ہدایت کی گئی۔
2026 کے ٹی ٹوئنٹی مینز ورلڈ کپ میں دستیاب 8 پوزیشنز کیلیے ریجنل کوالیفائنگ عمل کی تصدیق کی گئی، جس کے تحت افریقہ اور یورپ سے 2، 2، امریکاز سے ایک جبکہ ایشیا اور ای اے پی ریجن سے مشترکہ طور پر3 ٹیمیں ایونٹ کا حصہ بنیں گے۔
آئی سی سی نے ویمنز کرکٹ کو بھی مینز کے برابر لانے کیلیے طویل المدتی حکمت عملی تشکیل دے دی اور 2030 کے ویمنز ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد 12 کے بجائے بڑھا کر 16 کرنے کی تصدیق کی گئی۔
اسی اجلاس میں امپائر پال رائفل کو آئی سی سی کمیٹی میں ایلیٹ پینل کا نمائندہ جب کہ رچی رچرڈ سن کو ریفریز کے نائندے کے طور پر مقرر کیا گیا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟