آڈیشن کے دوران ہونیوالی بے عزتی نہیں بھول سکتا، منیب بٹ
کسی بھی اداکار یا فنکار کو شہرت اور دولت پلیٹ میں رکھی ہوئی نہیں ملتی اس کیلئے مسلسل محنت لگن اور مستقل مزاجی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ اس جدوجہد کے دوران کچھ ناقابل برداشت رویے بھی سامنے آتے ہیں جنہیں ہر صورت جھیلنا پڑتا ہے، کچھ ایسا ہی معروف اداکار منیب بٹ کے […]
کسی بھی اداکار یا فنکار کو شہرت اور دولت پلیٹ میں رکھی ہوئی نہیں ملتی اس کیلئے مسلسل محنت لگن اور مستقل مزاجی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔
اس جدوجہد کے دوران کچھ ناقابل برداشت رویے بھی سامنے آتے ہیں جنہیں ہر صورت جھیلنا پڑتا ہے، کچھ ایسا ہی معروف اداکار منیب بٹ کے ساتھ بھی ہوا، جس کا اظہار انہوں نے ایک حالیہ انٹرویو میں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ کیریئر کے ابتدائی ایام میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جب آڈیشن کے دوران دل برداشتہ ہوکر وہاں سے بھاگ گیا تھا۔
منیب بٹ نے بتایا کہ میں ایک آڈیشن کے سلسلے میں گیا تھا، جہاں میں ایک کرسی پر براجمان تھا کہ ایک شخص میرے پاس آیا اور کہا کہ یہاں سے اٹھ جائیں اور جگہ خالی کر دیں کیونکہ یہ کرسی اداکاروں کے لیے مختص ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں وہاں سے اٹھ گیا تو مذکورہ شخص نے مجھے فرش پر بیٹھنے کے لیے کہا اور میں نے کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں اور میں وہاں فرش پر ہی بیٹھ گیا۔
منیب بٹ کا کہنا تھا کہ بعد میں انہوں نے ایک ایسے شخص سے پانی کا گلاس مانگا جو غالباً وہاں کا پیون تھا لیکن اس نے بھی انکار کر دیا اور کہا کہ دروازے کے باہر گیٹ کیپر کے پاس رکھے کولر سے پانی پی لو۔
انہوں نے کہا کہ اُس آڈیشن نے مجھے بہت مایوس اور افسردہ کردیا تھا اپنی اس ذلت میں گھر آکر بہت رویا لیکن میں نے اپنی اُس بےعزتی کو اپنی کمزوری نہیں بنایا بلکہ اپنی طاقت بنایا۔
اُنہوں نے کہا کہ میں نے اُس دن خود سے عہد کیا کہ میں بھی ایک دن بڑا اداکار بنوں گا، اور الحمدللہ! آج میرے پاس عزت،شہرت، کیریئر سب کچھ ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟