آئندہ وفاقی بجٹ میں وزارت صحت کے 62 منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: آئندہ وفاقی بجٹ میں وزارت صحت کے 62 منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جس میں 32 پروجیکٹس جاری اور 30 نئے شامل کیے گئے۔ وزارت صحت کے ترقیاتی منصوبوں کیلیے 8 ارب 91 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے جس میں جاری منصوبوں کیلیے 5 ارب 56 کروڑ جبکہ نئے […]
اسلام آباد: آئندہ وفاقی بجٹ میں وزارت صحت کے 62 منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جس میں 32 پروجیکٹس جاری اور 30 نئے شامل کیے گئے۔
وزارت صحت کے ترقیاتی منصوبوں کیلیے 8 ارب 91 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے جس میں جاری منصوبوں کیلیے 5 ارب 56 کروڑ جبکہ نئے منصوبوں کیلیے 3 ارب 35 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ صحت سہولت پروگرام فیز ٹو کے جاری منصوبے کیلیے 20 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں اندھے پن کی روک تھام کے جاری منصوبہ کیلیے فنڈز نہیں رکھے گئے۔
وزارت صحت کے جاری آئی ڈی ایس آر ایس پروگرام کیلیے 30 کروڑ، پمز میں 200 بیڈز کی ایمرجنسی سنٹر کے جاری منصوبے کیلیے 40 کروڑ، راولپنڈی میں 200 بیڈز کی گائنی سنٹر کے جاری منصوبوں کیلیے 3 کروڑ، اسلام آباد میں چار بنیادی مراکز صحت تعمیر کے جاری منصوبے کیلیے 20 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
علاوہ ازیں، کیمونٹی ہیلتھ سنٹر بڈھانہ کلاں کے زیرِ تعمیر منصوبے کیلیے 10 کروڑ، بری امام اسلام آباد کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کے زیرتعمیر منصوبے کیلیے 10 کروڑ، جناح اسپتال اسلام آباد کے زیرِ تعمیر منصوبے کیلیے 50 کروڑ، غورہ شاہاں زچہ بچہ سنٹر کے زیرِ تعمیر منصوبے کیلیے 10 کروڑ، اسلام آباد میں متعدی امراض کنٹرول سنٹر کے زیرِ تعمیر منصوبے کیلیے 29 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
نیشنل ایکشن پلان فار پاپولیشن کے جاری منصوبے کیلیے 50 کروڑ، کنگ سلمان اسپتال ترلائی کے زیر تعمیر منصوبے کیلئے ساڑھے 5 کروڑ، فیملی پلاننگ، پرائمری ہیلتھ کیئر جی بی کے جاری منصوبے کیلئے 10 کروڑ، وزارت صحت کیلئے الیکٹرو میڈیکل آلات خریداری کیلئے 30 کروڑ، پمز شعبہ نیوروسرجری کی اپ گریڈیشن کے جاری منصوبے کیلئے 5 کروڑ، این آئی ایچ ڈرگ کنٹرول میڈیسن ڈویژن کی اپ گریڈیشن کے جاری منصوبے کیلئے نو کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں آزاد کشمیر، جی بی کے کینسر کے مستحق مریضوں کیلئے فنڈز مختص نہیں کئے گئے۔ آئندہ بجٹ میں وزارت صحت کی ہیلتھ سروسز اکیڈمی کیلئے فنڈز نہیں رکھے گئے۔ بجٹ میں افغانستان میں 3 اسپتالوں کیلئے آلات خریداری کیلئے فنڈز نہیں رکھے گئے۔
شیخ زید اسپتال لاہور شعبہ ریڈیالوجی کی اپ گریڈیشن کے جاری منصوبے کیلئے 60 کروڑ، اسلام آباد میں کینسر اسپتال کے جاری منصوبے کیلئے چالیس کروڑ، انسداد ایڈز،ٹی بی، ملیریا پروگرام کے جاری منصوبوں کیلئے 30 کروڑ، وبائی امراض ٹیسٹنگ لیبارٹری کے زی تعمیر منصوبے کیلئے 30 کروڑ، وبائی امراض ٹیسٹنگ لیب کے زیرتعمیر منصوبے کیلئے 30 کروڑ، کمیونٹی ہیلتھ سنٹر بوکڑہ کی تعمیر کے نئے منصوبے کیلئے 15 کروڑ، کنگ حماد نرسنگ یونیورسٹی فعال کرنے کیلئے 20 کروڑ، پمز ایچ وی اے سی اپ گریڈیشن فیز ٹو کے نئے منصوبے کیلئے 20 کروڑ، پمز انسداد فالج مرکز و انتہائی نگہداشت سنٹر تعمیر کے نئے منصوبے کیلئے 25 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
علاوہ ازیں، وفاقی اسپتالوں میں آئی ٹی اپ گریڈیشن منصوبے کیلئے 50 کروڑ، آئیسولیشن اسپتال پارک روڈ کی اپ گریڈیشن کیلئے 40 کروڑ، وزیراعظم زیابطیس تدارک پروگرام کے نئے منصوبے کیلئے 20 کروڑ، کینسر اسپتال اسلام آباد کیلئے آلات خریداری کیلئے دو کروڑ، وزیراعظم انسداد ہیپٹائٹس سی پروگرام کے نئے منصوبے کیلئے 20 کروڑ، بائیولوجکس کینسر ریسرچ سنٹر گمبٹ کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ، وفاقی اکائیوں میں یونیورسل ہیلتھ کوریج پر عملدرآمد پروگرام کیلئے 25 کروڑ، شعبہ کارڈیالوجی پولی کلینک کی اپ گریڈیشن کیلئے 20 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ شیخ زید اسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے 5 کروڑ، شیخ زید اسپتال لاہور کے ایچ وی اے سی سسٹم کی اپ گریڈیشن کیلئے 35 ملین، اسلام آباد، جی بی، آزادکشمیر کے کینسر مریضوں کو ادویات فراہمی کیلئے 3 کروڑ اور فیڈرل میڈیکل کالج اسلام آباد کے پی سی ٹو کیلئے 2 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟