89 سالہ بزنس مین وٹامن ڈی کی گولی سے ہلاک
ایک حیران کن واقعے میں 89 سالہ بزنس مین وٹامن ڈی کی ’اوور ڈوز‘ استعمال کرنے کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ جب 89 سالہ ریٹائرد بزنس مین ڈیوڈ مچنر کو ان کی علالت کے باعث سپتال میں داخل کرایا گیا تو ٹیسٹوں سے معلوم ہوا کہ ان کے جسم مں وٹامن ڈی […]
ایک حیران کن واقعے میں 89 سالہ بزنس مین وٹامن ڈی کی ’اوور ڈوز‘ استعمال کرنے کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
جب 89 سالہ ریٹائرد بزنس مین ڈیوڈ مچنر کو ان کی علالت کے باعث سپتال میں داخل کرایا گیا تو ٹیسٹوں سے معلوم ہوا کہ ان کے جسم مں وٹامن ڈی کا لیول بلند ترین سطح پر موجود ہے۔ ان کے تمام ٹیسٹ این ایچ ایس لیبارٹری کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے تھے۔
اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ جو سپلیمنٹس انھوں نے استعمال کی تھیں اس کی پیکجنگ میں دوا کو زائد مقدار میں استعمال کرنے کے خطرات سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا، جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔
این ایچ ایس کی گائیڈ لائنز کے تحت چار سال سے زیادہ عمر کے ہر فرد کو موسم سرما اور خزاں کے مہینوں میں وٹامن ڈی کی روزانہ خوراک لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ان مہینوں میں چوںکہ سورج نہیں نکلتا یا اس کی حدت کافی کم ہوتی ہے جو جس میں وٹامن ڈی کے قدرتی اثرات پیدا کرنے سے قاصر رہتی ہے۔
اسپتال میں داخل ہونے کے دس دن بعد ڈیوڈ مچنر ہائپر کیلسیمیا نامی بیماری کے باعث انتقال کر گئے، یہ بیماری بہت زیادہ وٹامن ڈی لینے سے منسلک ہے جس سے جسم میں کیلشیم کی مقدار کافی بڑھ جاتی ہے۔
اس حالت میں نہ صرف مریض کی ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ یہ گردوں اور دل کے لیے بھی مضر ثابت ہوتی ہے۔
ان کی غیرطبعی موت کی تحقیق کرنے والوں نے ’مستقبل میں ہونے والی اموات کی روک تھام‘ کے حوالے سے رپورٹ لکھی ہے
اس روپوٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریٹائرڈ بزنس میں مچنر کم از کم پچھلے نو مہینوں تک جو سپلیمنٹس لے رہے تھے ان میں بہت زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کے مخصوص خطرات یا مضر اثرات کے بارے میں کوئی انتباہ موجود نہیں تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟