70 سالوں بعد نیوزی لینڈ نے ناممکن کو ممکن کردکھایا، بھارت سے کیا غلطی ہوئی؟
نیوزی لینڈ نے 70 سال بعد بھارت کے خلاف وہ کارنامہ انجام دیا جو ان کی بڑی بڑی ٹیمیں نہ انجام دے سکیں، بالآخر بھارت غرور کا سر کچل ڈالا۔ بھارتی ٹیم 12 سال بعد اپنے ہوم گراؤنڈ پر کوئی ٹیسٹ سیریز ہاری ہے، اس سے قبل 2012 میں اسے انگلش ٹیم نے دھول چٹائی […]
نیوزی لینڈ نے 70 سال بعد بھارت کے خلاف وہ کارنامہ انجام دیا جو ان کی بڑی بڑی ٹیمیں نہ انجام دے سکیں، بالآخر بھارت غرور کا سر کچل ڈالا۔
بھارتی ٹیم 12 سال بعد اپنے ہوم گراؤنڈ پر کوئی ٹیسٹ سیریز ہاری ہے، اس سے قبل 2012 میں اسے انگلش ٹیم نے دھول چٹائی تھی جس کے بعد سے بلیو شرٹس ٹیسٹ میچ میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر ناقابل تسخیر تھے، بھارت نے اپنی سرزمین پر لگاتار 18 ٹیسٹ سیریز جیتی تھی۔
تاہم پھر کہانی شروع ہوئی بنگلورو ٹیسٹ سے جہاں سیمنگ کنڈیشن میں پہلی اننگز میں پوری بھارتی ٹیم 46 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور اسے نیوزی لینڈ نے باآسانی شکست سے دوچار کیا۔
پونے ٹیسٹ میں بھارت نے اسپن پچ بنا کر ٹیسٹ سیریز میں واپس آنے کی کوشش کی تاہم یہاں بھی اسے منہ کی کھانی پڑی اور دوسرے ٹیسٹ میں اسے 113 رنز کی عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے ساتھ ہی بھارت 12 سال بعد اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز ہار گیا۔
دوسرے ٹیسٹ میں بھارت کی تباہی کی وجہ لیفٹ آرم اسپنر مچل سینٹنر بنے جنھوں نے پہلی اننگز میں 7 اور دوسری اننگز میں 6 وکٹیں لے کر بھارت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکی۔
بھارت کو پہلے ٹیسٹ میچ میں فاسٹ بولنگ پچ کو نہ سمجھنے کی سزا ملی جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں بھارتی بیٹرز اپنی ہی پچ پر فلاپ رہے اور سوائے یشسوی جیسوال کے کوئی بھی بیٹر کیوی اسپنرز کا مقابلہ نہ کرسکا۔
کیویز نے پہلے ٹیسٹ میں بھارت کو شکست دی تھی تو اس نے 36 سال بعد اس سرزمین پر کسی ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کی تھی۔
تاہم اصل کمال نیوزی لینڈ کی اس ٹیم نے یہ کیا کہ پچھلے 70 سالوں میں جو چیز کوئی بڑی سے بڑی کیوی سائیڈ نہیں کرسکی تھی وہ اس نیوزی لینڈ کی ٹیم نے کردکھایا۔
پچھلے 70 سالوں میں پہلی بار نیوزی لینڈ کی کسی ٹیم نے بھارت کو اس کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست سے دورچار کیا اور تاریخ میں اپنا نام درج کرواتے ہوئے بھارت کا غرور خاک میں ملا دیا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟