پاکستان کی محبت میں ارشد ندیم نے کتنے ملکوں کی پیشکشیں ٹھکرائیں؟

فخر پاکستان ارشد ندیم نے پیرس میں سبز ہلالی پرچم بلند کیا وہ اپنے وطن سے محبت کی خاطر کئی ملکوں سے ملنے والی پرکشش آفرز ٹھکرا چکے ہیں۔ پیرس اولمپکس میں پاکستانی جیولن تھروور نے ریکارڈ ساز تھرو کر کے پاکستان کو پہلا انفرادی گولڈ میڈل جتوایا جب کہ 32 سالہ میڈلز کا قحط […]

 0  1

فخر پاکستان ارشد ندیم نے پیرس میں سبز ہلالی پرچم بلند کیا وہ اپنے وطن سے محبت کی خاطر کئی ملکوں سے ملنے والی پرکشش آفرز ٹھکرا چکے ہیں۔

پیرس اولمپکس میں پاکستانی جیولن تھروور نے ریکارڈ ساز تھرو کر کے پاکستان کو پہلا انفرادی گولڈ میڈل جتوایا جب کہ 32 سالہ میڈلز کا قحط بھی ختم کیا۔

ان کی اس کامیابی کے بعد حال ہی میں ان کے معروف شاعر وصی شاہ کے ٹاک شو میں کئی گئی گفتگو کا کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ انکشاف کر رہے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے لیے کئی ملکوں سے ملنے والی آفرز کو مسترد کر دیا۔

ارشد ندیم نے اس انٹرویو میں بتایا کہ مجھے دوسرے ممالک سے بے شمار آفرز مل چکی ہیں، جن میں برطانیہ، متحدہ عرب امارات، ترکی اور ازبکستان شامل ہیں۔ میں ازبکستان کا برانڈ ایمبیسیڈر بھی ہوں، لیکن میں بہت واضح الفاظ میں ان سے یہ کہہ دیا ہے کہ میں صرف پاکستان کیلیے ہی کھیلوں گا۔

گولڈ میڈلسٹ اولمپیئن نے مزید کہا کہ میں صرف اور صرف پاکستان کیلیے ہی کھیلنا چاہتا ہوں۔ اگرچہ پاکستان کیلیے کھیلتے ہوئے مجھے وہ کامیابی نہ ملے جس کا میں خواہشمند ہوں لیکن اس کے باوجود میرا کھیل اور صلاحیتیں صرف پاکستان کیلیے ہی ہوں گی۔

اسی انٹرویو میں ارشد نے دیگر ممالک کے کوچز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی کے کوچ نے مجھے ٹریننگ کی آفر کی ہے اور ابھی ٹریننگ کیلیے ساؤتھ افریقہ جارہا ہوں۔ اس سے قبل جب گیا تھا، تب میری کہنی اور گھٹنے میں انجری تھی اس لیے چھوٹی چھوٹی ٹریننگ کروائی تھیں اور اب وہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ ارشد ندیم کو واپس بھیجیں کیونکہ اگر یہ انجری کے ساتھ اتنی اچھی تھرو پھینک سکتا ہے تو انجری ٹھیک ہوجانے پر کتنا بہترین تھرو پھینکے گا۔

واضح رہے کہ کوچ کی اس بات پر ارشد ندیم نے 8 اگست کی شب اس وقت مہر تصدیق ثبت کر دی جب انہوں نے 92.7 میٹر طویل تھرو کر کے اولمپک کا 118 سالہ ریکارڈ توڑ دیا اور پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتا۔

ارشد ندیم کا یہ گولڈ میڈل کئی لحاظ سے اہم رہا کیونکہ یہ پاکستان کی تاریخ کا پہلا انفرادی اولمپک گولڈ میڈل تھا جب کہ 40 سال بعد پاکستان نے اولمپک میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اس سے قبل 1984 میں ہاکی ایونٹ میں پاکستان نے یہ اعزاز پایا تھا جب کہ انہوں نے سونے کا تمغہ جیت کر پاکستان کے لیے 32 سال سے جاری تمغے کا قحط بھی ختم کیا۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow