ٹی 20 ورلڈ کپ: افغان کپتان نے سیمی فائنل میں شکست کی اہم وجہ بتا دی
ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں یکطرفہ مقابلے میں جنوبی افریقہ سے شکست کے بعد افغان کپتان راشد خان نے ہارنے کی اہم وجہ بتا دی۔ میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے کپتان راشد خان نے کہا کہ آج میچ میں ہم شاید بہتر کر سکتے تھے، لیکن ہم جو […]
ٹی 20 ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں یکطرفہ مقابلے میں جنوبی افریقہ سے شکست کے بعد افغان کپتان راشد خان نے ہارنے کی اہم وجہ بتا دی۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے کپتان راشد خان نے کہا کہ آج میچ میں ہم شاید بہتر کر سکتے تھے، لیکن ہم جو کرنا چاہتے تھے، اس کی حالات نے اجازت نہیں دی اور ٹی 20 فارمیٹ ایسا ہے جس میں آپ کو تمام حالات کے لیے تیار رہنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے آج بہت مشکل دن تھا، جنوبی افریقہ نے بہترین بولنگ کی، تاہم یہ ٹورنامنٹ ہمارے لیے بہت اچھا تھا، بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔
راشد خان نے میچ میں شکست کی ذمے داری کسی بھی کھلاڑی پر عائد کرنے کے بجائے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی ایونٹ میں کارکردگی سے مطمئن اور بہت خوش ہیں۔ ہم نے اس ٹورنامنٹ میں اچھی بولنگ کی، فاسٹ بولرز کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے اسپنرز کا کام آسان ہو گیا تاہم مڈل آرڈر بیٹنگ لائن اپ میں کچھ کام کرنا باقی ہے۔
افغان کپتان نے بعد ازاں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کچھ تصاویر پوسٹ کرنے کے ساتھ اپنے پیغام میں لکھا کہ ہمیں یہ ٹورنامنٹ ہمیشہ یاد رہے گا۔ ٹیم کے ہر کھلاڑی نے جس طرح ڈٹ کر مقابلہ کیا وہ قابل ستائش ہے اور مجھے پوری ٹیم پر فخر ہے۔
راشد خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ ہم اس سفر کا آغاز یہیں سے کریں گے اور اگلی مرتبہ اس سے بھی زیادہ مضبوطی سے کم بیک کریں گے۔
We will always remember this #T20WorldCup !
The fight put ahead by each and every one of this team is commendable and I’m really proud of all of us!
We will continue to build from here and comeback with more grit in the next one
Thank you to each and everyone who… pic.twitter.com/MbzdTSlROR
— Rashid Khan (@rashidkhan_19) June 27, 2024
راشد خان نے ٹیم کی سپورٹ کرنے والے ہر فرد کا شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ ٹرینیڈاڈ کے برائن لارا اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تاہم پوری ٹیم محض 11.5 اوور میں 56 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی، 9 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے جبکہ صرف عظمت اللہ ززئی 10 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقی ٹیم نے 8.5 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر ٹارگٹ حاصل کرلیا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟