ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ٹیم کی بُری پرفارمنس، ولیمسن نے کپتانی سے استعفیٰ دیدیا
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال قائد کین ولیمسن نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد کپتانی سے استعفیٰ دیدیا۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں پاکستان کی طرح نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی سپر ایٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی، اسے گروپ میچ […]
نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے وائٹ بال قائد کین ولیمسن نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد کپتانی سے استعفیٰ دیدیا۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں پاکستان کی طرح نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی سپر ایٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تھی، اسے گروپ میچ میں افغانستان کے ہاتھوں بھی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ ویسٹ انڈیز نے بھی اسے مات دی تھی۔
کپتانی چھوڑنے کے علاوہ ایک اور اہم فیصلہ کرتے ہوئے ولیمسن نے نیوزی لینڈ کا سینٹرل کانٹریکٹ لینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
ولیمسن کا یہ اعلان نیوزی لینڈ کی T20 ورلڈ کپ مہم کے اختتام کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، کیویز 2014 کے بعد پہلی بار گروپ مرحلے میں ہی باہر ہوگئے ہیں۔
تاہم کین ولیمسن بین الاقوامی سطح پر نیوزی لینڈ کی نمائندگی کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور آنے والے مہینوں میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے میچز اور اگلے سال پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے خواہشمن ہیں۔
سابق کیوی قائد نے کہا کہ کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں اپنی ٹیم کو آگے بڑھانے کے حوالے سے میں کافی پرجوش ہوں اور اس میں میں اپنا حصہ بھی ڈالنا چاہتا ہوں، تاہم سینٹرل کانٹریکٹ کی پیشکش کو قبول کرنے سے قاصر ہوں۔
انھوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے لیے کھیلنا میرے لیے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے اور ٹیم کے لیے کچھ کرنے کی خواہش کم نہیں ہوئی۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کے سی ای او اسکاٹ ویننک نے کین ولیمسن کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سینئر کرکٹر وقفہ لینا چاہتے ہیں اور وہ اس موقع کے مستحق ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟