واٹس ایپ نے بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی
نئی دہلی: مقبول میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے پیغامات اور کالز کی انکرپشن توڑنے پر مجبور کرنے پر بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہائی کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران واٹس ایپ کی طرف سے مقرر وکیل نے کہا کہ اگر ہمیں حکومت […]
نئی دہلی: مقبول میسجنگ پلیٹ فارم واٹس ایپ نے پیغامات اور کالز کی انکرپشن توڑنے پر مجبور کرنے پر بھارت میں سروس بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہائی کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران واٹس ایپ کی طرف سے مقرر وکیل نے کہا کہ اگر ہمیں حکومت کی جانب سے صارفین کے پیغامات اور کالز تک رسائی دینے کیلیے مجبور کیا گیا تو انڈیا چھوڑ دیں گے۔
سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس منموہن کی سربراہی میں بینج نے استفسار کیا کہ کیا اس طرح کا معاملہ پلیٹ فارم کے ساتھ کسی اور ملک میں پیش آ چکا ہے؟
اس پر وکیل نے بتایا کہ دنیا میں کہیں بھی ایسا قانون نہیں ہے یہاں تک برازیل جیسے ملک میں بھی نہیں، ہمیں صارفین کے تحفظ کیلیے اقدامات جاری رکھنے پڑیں گے اور ہمیں نہیں معلوم کہ کن پیغامات کو ڈکرپٹ کرنے کیلیے کہا جائے گا، اگر ایسا کرنا پڑا تو ہمیں لاکھوں کی تعداد میں پیغامات کو کئی سالوں تک محفوظ رکھنا پڑے گا۔
واٹس ایپ اور میٹا نے انڈیا میں سوشل میڈیا قوانین 2021 کے خلاف درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جن پر آج سماعت ہوئی۔
دراصل مودی سرکاری نے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ہدایت کی ہے کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز 2021 کے تحت اصولوں کی تعمیل کریں۔
حکومتی وکیل کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد جیسے معاملات میں پلیٹ فارمز پر قابلِ اعتراض مواد کے پھیلاؤ کو رکھنے کیلیے مذکورہ قوانین اہم ہیں۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟