سہواگ نے کس جونیئر کھلاڑی کے لیے خود کو ٹیم سے ڈراپ کیا؟
بھارت کے جارح مزاج بیٹر ویریندر سہواگ نے کس جونیئر کھلاڑی کے لیے ٹیم سے خود کو دراپ کیا تھا، سالوں بعد انکشاف سامنے آگیا۔ ویریندر سہواگ ماضی میں بھارت کے مستقل اوپنر ہوا کرتے تھے، تاہم انھوں نے جونیئر کرکٹر منوج تیواڑی کا کیریئر بچانے کے لیے اپنی جگہ خالی کی تھی، 2011 میں […]
بھارت کے جارح مزاج بیٹر ویریندر سہواگ نے کس جونیئر کھلاڑی کے لیے ٹیم سے خود کو دراپ کیا تھا، سالوں بعد انکشاف سامنے آگیا۔
ویریندر سہواگ ماضی میں بھارت کے مستقل اوپنر ہوا کرتے تھے، تاہم انھوں نے جونیئر کرکٹر منوج تیواڑی کا کیریئر بچانے کے لیے اپنی جگہ خالی کی تھی، 2011 میں سہواگ اپنے کیریئر کے عروج پر تھے اور انھوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 219 رنز کی شاندار اننگز بھی کھیلی تھی۔
تاہم انھوں نے دسمبر 2011 میں ہی اپنی اوپنر کی جگہ منوج تیواڑی کے لیے خالی کی تھی، منوج تیواڑی نے حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ سہواگ ان کے آئیڈول ہیں اور میں اپنی زندگی کی آخری سانس تک ان کا شکرگزار رہوں گا۔
سابق بھارتی کرکٹر نے بتایا کہ سہواگ، گوتم بھائی اور میرے درمیان اچھے تعلقات تھے، ویرو بھائی نے دیکھا کہ مجھے موقع نہیں مل رہا اور میرے نمبر کو آگے پیچھے کیا جارہا ہے، انھیں لگا کہ میرے ساتھ انصاف نہیں ہورہا۔
منوج تیواڑی نے بتایا کہ اس میچ میں مجھے چانس ملا اور میں نے سنچری اسکور کی تھی جبکہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی ملا تھا، کوہلی 20 رنز کی کمی اسے اپنی سنچری اسکور کرنے سے محروم رہے تھے۔
منوج تیواڑی بھارت کے باصلاحیت کرکٹرز میں سے ایک تھے اور ان کا کیریئر بڑا ہوسکتا تھا، مگر وہ بھارت کی جانب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز میں نمائندگی کرنے میں ناکام رہے، انھوں نے اپنے کیریئر میں صرف 12 او ڈی آئیز اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز ہی کھیلے۔
بھارتی کرکٹر نے اتنے کم میچز بھی 7 سالوں کے عرصے میں کھیلے، وہ اس دوران بھارتی کرکٹ ٹیم میں ان اور آؤٹ ہوتے رہے، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انھیں سنچری بنانے کے بعد ڈراپ کردیا جاتا تھا۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟