آئی پی ایل چھوڑنے والے انگلش پلیئرز پر بھارتیوں کی تنقید، وسیم اکرم نے کیا کہا؟
پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے بھی آئی پی ایل چھوڑ کر جانے والے انگش کرکٹرز کے طرز عمل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ انگلش پلیئرز پاکستان کے ساتھ ورلڈکپ سے قبل سیریز کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ کو پلے آف مرحلے میں چھوڑ کر وطن واپس جانے پر بھارت کے […]
پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے بھی آئی پی ایل چھوڑ کر جانے والے انگش کرکٹرز کے طرز عمل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
انگلش پلیئرز پاکستان کے ساتھ ورلڈکپ سے قبل سیریز کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ کو پلے آف مرحلے میں چھوڑ کر وطن واپس جانے پر بھارت کے سابق کرکٹرز سیخ پا ہیں، سنیل گواسکر اور عرفان پٹھان نے اس پر برملا اپنی خفگی کا اظہار کیا تھا۔
لیجنڈ کرکٹر وسیم اکرم نے بھی بیچ میں لیگ چھوڑ کر جانے کو نامناسب قرار دیا ہے، تاہم ان کا خیال ہے تنخواہ کاٹنا اس مسئلے کا حل نہیں۔
انھوں نے بھارتی اسپورٹس ویب سائٹ سے گفتگو میں کہا کہ اگر آپ تنخواہوں میں کٹوتی کرتے ہیں تو کیا اس سے کوئی اثر پڑے گا، فرنچائز ٹیم نے پوری محنت کی ہوتی ہے اور آخری مرحلے میں آپ کے لڑکے چلے گئے کیونکہ انھیں ملک کے لیے کھیلنا ہے، یہ ٹھیک نہیں ہے۔
سوئنگ کے سلطان نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ یہ صورتحال نہ صرف شائقین بلکہ مالکان، کسی بھی لیگ اور ٹیموں کے کپتانوں کے لیے مایوس کن ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں عرفان پٹھان کی بات سے متفق ہوں کہ پورے ٹورنامنٹ کے لیے آئیں ورنہ گریز کریں۔
تاہم انگلینڈ کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان مائیکل وان کے خیالات مختلف ہیں انھوں نے اپنے کھلاڑیوں کی واپسی کے بارے میں کہا کہ اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جوز بٹلر، فل سالٹ، معین علی اور ریسی ٹوپلے جیسے انگلش پلیئرز نے پاکستان سے ٹی 20 سیریز میں شرکت کے لیے آئی پی ایل کو چھوڑ کر اپنے ملک واپس آنے کو ترجیح دی تھی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟