افغانستان کو قابو کرنے کے لیے جنوبی افریقہ کو کیا تین چیزیں کرنا ہونگی؟

جنوبی افریقہ اور افغانستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے سیمی فائنل میں مدمقابل ہونگے جہاں شائیقین کرکٹ کی بھرپور جنگ دیکھنے کے لیے پُرامید ہیں۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے گروپ اسٹیج سے لے کر سپرایٹ مرحلے تک پروٹیز نے شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور تمام میچز میں کامیابی حاصل کی […]

 0  3
افغانستان کو قابو کرنے کے لیے جنوبی افریقہ کو کیا تین چیزیں کرنا ہونگی؟

جنوبی افریقہ اور افغانستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے سیمی فائنل میں مدمقابل ہونگے جہاں شائیقین کرکٹ کی بھرپور جنگ دیکھنے کے لیے پُرامید ہیں۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے گروپ اسٹیج سے لے کر سپرایٹ مرحلے تک پروٹیز نے شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور تمام میچز میں کامیابی حاصل کی ہے، تاہم اسے فائنل میں پہنچنے کے لیے افغان جنگجوؤں کا سامنا ہے جو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیموں کو چاروں شانے چت کرچکے ہیں۔

افغانستان کی ٹیم کو اس وقت ماہرین کافی خطرناک قرار دے رہے ہیں اور پروٹیز کے لیے انھیں ہرانا بھی کافی مشکل ہوگا، افغانستان نے بھی اب تک نہ صرف اس ایونٹ میں بھرپور پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے بلکہ ٹاپ وکٹ ٹیکرز اور ٹاپ بیٹرز کا تعلق بھی افغانستان سے ہے۔

ایسے میں اگر جنوبی افریقہ کو جان تور کرکٹ کھیلنے والی افغانستان کی ٹیم کو شکست سے دوچار کرنا ہے تو اسے سیمی فائنل میں ان تین باتوں پر خصوص عمل کرنا ہوگا۔

جنوبی افریقہ کو افغان اوپنرز کو جلد آؤٹ کرنا ہوگا

سیمی فائنل میں اپنی گرفت مضبوط رکھنے کے لیے جنوبی افریقہ کو افغانستان کے اوپنرز کو جلد پویلین بھیجنا ہوگا، رحمان اللہ گرباز اور ابراہیم زدران اب تک ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کے حامل رہے ہیں اور افغانستان کی بیٹنگ لائن اپ کا زیادہ تر بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں۔

دونوں اوپنرز نے اس ایونٹ میں اب تک بالترتیب 281 اور 229 رنز اسکور کیے ہیں، گرباز کی ایوریج 40 اور ابراہیم کی اوسط 32 ہے جبکہ دوسرے کسی افغان بیٹر کی اوسط 18 سے زائد نہیں۔

کونٹین ڈی کاک کو پاور پلے میں جارحانہ کھیل پیش کرنا ہوگا

پروٹیز کرکٹ ٹیم کے اوپنر کونٹین ڈی کاک کو افغانستان کے لیفٹ ہینڈ فاسٹ بولر فضل حق فاروقی کے خلاف پاور پلے میں جنگ جیتنا ہوگی، اس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں فضل فاروقی نے افغان اسپنرز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بولنگ کی ذمہ داریاں اپنے کندھوں پر اٹھائی ہوئی ہیں۔

افغان اسپنرز ہی اکثر میچز میں زیادہ وکٹیں لیتے نظر آتے ہیں تاہم اس بار فضل حق فارقی ٹورنامنٹ میں اب تک سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں اور ان کی بولنگ اب تک شاندار رہی ہے۔

جنوبی افریقی مڈل آرڈر بیٹرز کو افغان اسپنرز پر قابو پانا ہوگا

راشد خان، محمد نبی، نور احمد سمیت افغانستان کے پاس اسپنرز کا ورلڈکلاس اٹیک موجود ہے جو کسی بھی ٹیم کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں، افغان اسپنرز کے پاس بہترین اسپن ورائٹی انھیں ٹی ٹوئنٹی کا خطرناک بولر بناتی ہے۔

جنوبی افریقہ اپنے مڈل آرڈر پر کافی انحصار کرتا ہے، ہینرک کلاسن، ڈیوڈ ملر اور ٹرسٹان اسٹوبز جیسے بلے باز اپنے جارحانہ پن کی وجہ سے بولرز کے لیے کافی مشکل پیدا کرتے ہیں، تاہم انھیں سنبھل کر بیچ کے اوورز میں افغان اسپنرز کا مقابلہ کرنا ہوگا اور اپنی وکٹیں بچاتے ہوئے اسکور بورڈ کو آگے بڑھانا ہوگا تاکہ ٹیم ایک بہتر مجموعہ تشکیل دے سکے۔

آپ کا ردعمل کیا ہے؟

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow