پولیو وائرس سے متاثرہ ابرار خان کو آج بھی ہر ماہ فزیوتھراپی کے 3 سیشن کروانے پڑتے ہیں
کراچی تین سال کی عمر میں پولیو وائرس سے متاثر ہونے والے ابرار خان کی اس وقت عمر35 سال ہے، اور وہ خدمت کی ایک روشن مثال بن گیا ہے۔ ابرار خان نے پولیو وائرس سے قبل پولیو کی خوراک حاصل نہیں کی تھی، پولیو قطرے سے محروم رہ جانے والے ابرار خان کو زندگی […]
کراچی تین سال کی عمر میں پولیو وائرس سے متاثر ہونے والے ابرار خان کی اس وقت عمر35 سال ہے، اور وہ خدمت کی ایک روشن مثال بن گیا ہے۔
ابرار خان نے پولیو وائرس سے قبل پولیو کی خوراک حاصل نہیں کی تھی، پولیو قطرے سے محروم رہ جانے والے ابرار خان کو زندگی بھر کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لیکن اس حالت میں بھی انھوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔
آج ابرار خان خدمت کی ایک روشن مثال بنا ہوا ہے، انھوں نے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کا فزیکل تربیت کا مرحلہ مکمل کیا، لیکن ڈاکٹروں نے کہا کہ یہ عمر بھر کی معذوری ہے۔
ابرار خان کا کہنا ہے کہ 1994 میں پہلی مرتبہ انھیں پولیو ویکسین فراہم کی گئی تھی، اور وہ اب 2012 سے پولیو رضا کار کی حثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ابرار نے کہا ’’ہر ماہ آج بھی فزیوتھراپی کے میرے 3 سیشن ہوتے ہیں۔‘‘
ملک کے 8 اضلاع میں پولیو وائرس کی تصدیق
واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں آج 16 دسمبر سے 22 دسمبر تک پولیو کے قطرے پلانے کی مہم شروع ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کراچی کے مقامی اسکول میں مہم کا آغاز کریں گے، پانچ سال سے کم عمر کے ایک کروڑ چھ لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے، 80 ہزار سے زائد پولیو ورکرز اس مہم میں حصہ لیں گے، جو گھر گھر جا کر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کوئی بچہ ویکسین سے محروم نہ رہے۔
مہم کے دوران سندھ بھر میں 15 ہزار سیکیورٹی اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں، رواں سال پاکستان میں 63 بچے پولیو سے متاثر ہوئے ہیں، جن میں سندھ سے 17 بچے شامل ہیں، پاکستان اور افغانستان دنیا کے آخری 2 ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس اب بھی مقامی ہے۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟