ٹی 20 ورلڈ کپ: پاپوا نیوگنی ٹیم کی چونکا دینے والی حقیقت
ٹی 20 ورلڈ کپ میں دوسری بار شرکت کا اعزاز پانے والی پاپوا نیوگنی (پی این جی) کی ٹیم سے جڑی ایک حقیقت سب کو چونکا دینے والی ہے۔ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں شریک 20 ٹیموں میں ایک ٹیم پاپوا نیوگنی کی بھی ہے۔ یہ نو آموز ٹیم دوسری بار […]
ٹی 20 ورلڈ کپ میں دوسری بار شرکت کا اعزاز پانے والی پاپوا نیوگنی (پی این جی) کی ٹیم سے جڑی ایک حقیقت سب کو چونکا دینے والی ہے۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں شریک 20 ٹیموں میں ایک ٹیم پاپوا نیوگنی کی بھی ہے۔ یہ نو آموز ٹیم دوسری بار میگا ایونٹ میں شرکت کر رہی ہے۔ اس سے قبل 2022 کے ٹورنامنٹ میں وہ کوئی بھی میچ جیت نہیں سکی تھی۔
اس کرکٹ ٹیم سے جڑی ایک ایسی حقیقت بھی ہے جو سب کو چونکا کر رکھ دے گی کیونکہ ایسا کسی اور کرکٹ ٹیم کے ساتھ نہیں اور وہ حقیقت یہ ہے کہ اس ٹیم کے ایک کھلاڑی کی دو نسلوں نے ٹیم کی قیادت کی اور خاندان کے کئی افراد ٹیم سے جڑے ہیں۔
دیگر کئی ممالک کی طرح پاپوا نیوگنی میں بھی برطانوی مشنری نے کرکٹ متعارف کرائی۔ اس سے قبل وہاں کرکٹ سے ملتا ایک کھیل کھیلا جاتا تھا، جس میں گیند کی جگہ پتھر اور 50 فیلڈر ہوتے تھے۔
اے آر وائی نیوز کے اسپورٹس پروگرام میں اسپورٹس تجزیہ کار شاہد ہاشمی نے بتایا کہ پاپوا نیوگنی کی ٹیم میں ایک ہی آل راؤنڈر اسپنر ہے چارلس ایمینی جب کہ ان کی فاسٹ بولنگ بہت اچھی ہے۔
شاہد ہاشمی نے اس دلچسپ حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ چارلس ایمینی کا پورا خاندان ہی پی این جی کرکٹ سے وابستہ رہا ہے۔ ان کے دادا اور والد نے پاپوا نیوگنی کی ٹیم کی قیادت کی۔ اس کے علاوہ کرکٹر کی والدہ اور خالہ بھی ویمنز ٹیم کی کپتان رہ چکی ہیں جب کہ دو کزن پی این جی سے کھیل چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پاپوا نیوگنی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے رسائی تک کئی مرحلے طے کیے اور میگا ایونٹ میں جگہ بنانے کے لیے اس نے آئرلینڈ سمیت بڑی ایسوسی ایٹس ٹیموں کو کوالیفائنگ راؤنڈ میں شکست دی۔
آپ کا ردعمل کیا ہے؟